انڈونیشیا کے جزیرے جاوا میں بورڈنگ اسلامک اسکول کی عمارت گرنے کے دلخراش واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد 54 ہو گئی ہے، جب کہ 13 افراد تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، سیدوارجو شہر میں واقع اس اسلامی بورڈنگ اسکول کی عمارت گرنے کے بعد ریسکیو ٹیموں نے مسلسل کئی دنوں سے امدادی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ حکام کے مطابق ریسکیو آپریشن 90 فیصد مکمل کر لیا گیا ہے، تاہم اب بھی کئی لاپتہ افراد کی زندگیوں کے امکانات انتہائی کم رہ گئے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انتظامیہ نے جدید ترین ریسکیو آلات اور تھرمل کیمروں کی مدد سے ملبے کے نیچے زندہ افراد کی تلاش کی، مگر اب تک کسی کے زندہ بچ جانے کے آثار نہیں ملے۔ حکام کا کہنا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ زندہ بچنے کی امیدیں دم توڑتی جا رہی ہیں۔

یاد رہے کہ چند روز قبل جاوا کے علاقے میں اسلامی تعلیمی ادارے کی عمارت اچانک زمین بوس ہو گئی تھی۔ واقعے کے وقت عمارت میں درجنوں طلبہ، اساتذہ اور عملے کے افراد موجود تھے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، کمزور تعمیراتی ڈھانچے اور حالیہ شدید بارشوں کے باعث عمارت زمین بوس ہوئی۔حکام نے بتایا کہ ملبے سے اب تک درجنوں زخمیوں کو نکال کر قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ریسکیو اہلکاروں کے مطابق، آپریشن مکمل ہونے کے بعد واقعے کی وجوہات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا تاکہ مستقبل میں ایسے سانحات سے بچاؤ کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔اس افسوسناک حادثے نے پورے انڈونیشیا کو سوگوار کر دیا ہے، جب کہ مقامی حکام نے متاثرہ خاندانوں کے لیے ہنگامی امدادی فنڈز اور نفسیاتی معاونت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

Shares: