غزہ کی پٹی میں شدید بھوک کے شکار فلسطینیوں پر اس وقت قیامت ٹوٹ پڑی جب اسرائیلی ٹینکوں نے امدادی ٹرکوں سے خوراک لینے کے لیے جمع ہجوم پر گولہ باری کر دی۔ اس دلخراش واقعے میں شہادتوں کی تعداد 74 ہو گئی جبکہ 200 سے زائد فلسطینی زخمی ہو گئے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ اور قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق یہ واقعہ جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں پیش آیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں مرکزی سڑک پر درجنوں لاشیں بکھری ہوئی دیکھی جا سکتی ہیں۔اسرائیلی فوج نے اس علاقے میں فائرنگ کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق ہزاروں فلسطینی خان یونس کی مرکزی مشرقی سڑک پر امدادی ٹرکوں کے انتظار میں جمع تھے، جب اچانک اسرائیلی ٹینکوں نے کم از کم دو گولے فائر کر دیے۔ایک زخمی عینی شاہد علاء نے رائٹرز کو نصیر اسپتال میں بتایا کہ "ہمیں ایک جگہ پر جمع کیا گیا اور پھر اچانک ٹینکوں سے گولے برسنے لگے۔ کوئی ہم پر رحم نہیں کر رہا، لوگ اپنے بچوں کے لیے خوراک لینے آئے تھے، اور ان کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے ہو گئے۔”

طبی ذرائع کے مطابق شہداء کی تعداد کم از کم 74 ہے، جبکہ 200 زخمیوں میں سے 20 کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ زخمیوں کو سول گاڑیوں، رکشوں اور گدھا گاڑیوں کے ذریعے اسپتال پہنچایا گیا۔ماہرین صحت نے اسے انسانی المیوں میں سے ایک قرار دیا ہے، جہاں بھوک کے مارے افراد اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر خوراک کے لیے آگے بڑھے۔

نائجیریا میں مسلح افراد کا خوفناک حملہ، بینو ریاست کے گاؤں میں 100 افراد ہلاک

کراچی سمیت ملک بھر میں شدید گرمی کا راج، بعض علاقوں میں ہلکی بارش

ایران اسرائیل تنازع: پاکستان سے روس جانے والی پہلی مال بردار ٹرین کی روانگی منسوخ

ایسے سرپرائز دیں گے جو لبنان پیجر سازش کو معمولی بنا دیں گے،اسرائیل کی ایران کو دھمکی

Shares: