اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر جاری بمباری کے نتیجے میں آج کے دن کم از کم 138 فلسطینی شہید اور 452 زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ امدادی مراکز پر حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 631 تک پہنچ گئی ہے۔
قطری نشریاتی ادارے کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ صبح سے جاری اسرائیلی حملوں کے باعث درجنوں نہتے شہری شہید ہوئے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق 27 مئی سے اب تک غزہ میں خوراک اور امداد کے حصول کے منتظر فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 631 افراد شہید ہو چکے ہیں۔
دریں اثنا، اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے کئی علاقوں میں رہائش پذیر شہریوں کو انخلا کا انتباہ جاری کر دیا ہے، جن علاقوں کے لیے وارننگ جاری کی گئی ہے ان میں شہر کا مشرقی اور مرکزی علاقہ شامل ہے، جہاں ناصر ہسپتال بھی واقع ہے۔
غزہ کی موجودہ صورتحال مسلسل بگڑتی جا رہی ہے، جبکہ شہریوں کو نہ صرف اسرائیلی بمباری کا سامنا ہے بلکہ خوراک، ادویات اور پناہ گاہوں کی شدید قلت بھی ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے صورتحال کو سنگین انسانی بحران قرار دیا ہے اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکہ ،پاکستانی شہری فرخ علی پر 65 کروڑ ڈالر ہیلتھ کیئر فراڈ کا الزام
پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان 2 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے معاہدے
حماس نے غزہ جنگ بندی تجویز پر جواب ثالثوں کے حوالے کر دیا
گوگل کو جی میل اشتہارات پر فرانس میں 525 ملین یوروز جرمانے کا سامنا
پاکستان کی الیکٹرانک وارفیئر میں برتری، بھارتی ڈپٹی آرمی چیف کا شکست کا اعتراف