عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرض پروگرام کے جائزہ مشن میں حکومت کی مالیاتی پالیسی اور ہنگامی اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان میں آئی ایم ایف کے نمائندے ماہیر بینسی نے کہا کہ مشن یہ دیکھے گا کہ آیا مالی سال 2026 کا بجٹ، اس میں مختص اخراجات اور ہنگامی اقدامات سیلاب کے باعث درکار اخراجات پورا کرنے کے لیے کافی اور لچکدار ہیں یا نہیں۔نمائندے کے مطابق سیلاب متاثرین کے لیے حکومتی اخراجات، ریلیف اور بحالی کے اقدامات اور بجٹ ترجیحات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا، جبکہ بحالی اور امداد کے فنڈز کا تخمینہ بھی لگایا جائے گا۔ آئی ایم ایف مشن کا دوسرا جائزہ لینے کے لیے رواں ماہ کے آخر میں پاکستان کا دورہ متوقع ہے۔
واضح رہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق اچانک آنے والے سیلاب سے اب تک 972 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ پنجاب بھر میں فصلیں، مویشی اور مکانات تباہ ہو چکے ہیں جبکہ سیلابی ریلے سندھ کی جانب بڑھ رہے ہیں، جس سے خوراک کی قیمتوں میں اضافے اور مزید مشکلات کا خدشہ ہے۔
غزہ پر اسرائیلی حملےجاری، مزید 40 فلسطینی شہید
میانمار: راکھین میں فضائی حملہ، 19 طلبہ ہلاک، 22 زخمی
اسحٰق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا ٹیلیفونک رابطہ
جسٹس ظفر احمد راجپوت سندھ ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس مقرر