کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم کا کہنا ہے کہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کے بہانےعوام کو ڈیفالٹ کر دیا گیا ہے۔
باغی ٹی وی: کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت نے ایک بار پھر پیٹرول بم گرایا ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اضافہ ظالمانہ ہے، غریب طبقہ کہاں جائے گا وزیرخزانہ کو بتایا گیا کہ کراچی میں15 ہزار بسوں کی ضرورت ہے، لیکن کراچی میں کوئی بہتر ٹرانسپورٹ نہیں ہے، لوگوں کے پاس موٹر سائیکل اور چنگچی کی سواری ہے، لوگ اپنی گاڑیوں میں پیٹرول کیسے ڈلوائیں گے۔
جماعت اسلامی کا بجلی بلوں میں اضافےاورآئی پی پیزکےساتھ معاملات پرعدالت جانےکا اعلان
رہنما جماعت اسلامی نے کہا کہ ڈالر کی قیمت کم ہونے سے پیٹرول کی قیمت کم کیوں نہیں ہورہی، یہ لوگ آئی ایم ایف کے غلام ہیں، پیٹرول اور گیس کی قیمت بڑھانےسے معیشت برباد ہو جاتی ہے، مہنگائی میں اضافہ کرنے والے خود کہہ رہے ہیں مہنگائی بڑھ گئی ہے آئی ایم ایف کے ایجنڈے کو پوری طاقت سے آگے بڑھایا جا رہا ہے، ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کے بہانےعوام کو ڈیفالٹ کر دیا گیا، اس طرح کے ظلم پر خاموش رہنا قومی جرم ہے، کراچی کے عوام باہرنکلیں اوراحتجاج کریں پرامن مزاحمت اورزبردست احتجاج کرناہے، کراچی سمیت پوراپاکستان میدان میں نکلےاوراحتجاج کرے کل سراج الحق کی سربراہی میں دھرنا ہوگا، آج شارع فیصل اسٹارگیٹ پرہمارااحتجاج ہوگا، نوجوانوں سے گزارش ہے شام 5 بجے سڑکوں پرنکلیں۔
90 روز میں الیکشن: تحریک انصاف نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کیخلاف اپیل دائر کردی
گزشتہ روز اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ہونے والی قومی توانائی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھاکہ ہم نے 24 کرو ڑ عوام کو مشکلات سے نکالنے کے لیے یہ کانفرنس منعقد کی ہمیں ان لوگوں کے چہرے عوام کے سامنے لانے ہیں جنہوں نے عوام کو ان مشکلات میں پھنسایا بجلی ہر گھر اور ہر انسان کا مسئلہ ہے، ہم بجلی 6 روپے 94 پیسے میں بناسکتے ہیں، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے آئی پی پیز سے معاہدے کیے،اب خاموش رہنا جرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کو ہم پہلے غیر ملکی کمپنیوں کا سمجھتے رہے لیکن ان میں پاکستانی بھی ہیں، ہم ان پاکستانیوں کو ڈالر میں ادا ئیگیاں کرتے ہیں، ان ادائیگیوں کی کوئی تفصیل نہیں ملتی، ان آئی پی پیز معاہدوں کے حوالے سےہم سپریم کورٹ جائیں گےپہلے لوگ لکڑی یا مٹی کا تیل استعمال کرتے تھے اب وہ بھی میسر نہیں، جب سے بجلی کا استعمال شروع ہوا سب کی خواہش ہے اس سے گھر روشن ہو۔