اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا ایک اہم مشن پاکستان پہنچ چکا ہے جس کا مقصد گورننس اور کرپشن سے متعلق تفصیلی جائزہ لینا ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق، آئی ایم ایف کا وفد 5 اپریل 2025 سے پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کرے گا تاکہ موجودہ معاشی صورتحال اور مالی پالیسیوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔آئی ایم ایف وفد کا دورہ اصلاحاتی استعداد کار کو بڑھانے اور مالی پالیسیوں کی بہتری کے لیے تکنیکی امداد فراہم کرنے کی غرض سے ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد پاکستان کے مالیاتی حکام کے ساتھ گورننس کی صورتحال، کرپشن کے عوامل اور مالی نظم و ضبط کو بہتر بنانے کے لیے گفتگو کرے گا۔اس دورے کے دوران آئی ایم ایف وفد سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کی تجاویز کا بھی جائزہ لے گا اور ان تجاویز پر پاکستانی حکام سے فالو اپ مذاکرات کرے گا۔ وزارت خزانہ کے مطابق، اس ملاقات کا مقصد پاکستان کی مالی صورتحال کو مستحکم کرنا اور آئی ایم ایف کی تکنیکی معاونت کے ذریعے اصلاحات کو تیز کرنا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکس ریونیو اقدامات اور اخراجات پر کنٹرول کے حوالے سے پاکستانی حکام سے مذاکرات کرے گا۔ ان مذاکرات کا مقصد آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کو حتمی شکل دینا اور ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے قابل عمل اقدامات پر مشاورت کرنا ہے۔وزارت خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کے حوالے سے جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ اس بجٹ میں معیشت کو مضبوط بنانے، ٹیکس ریونیو بڑھانے اور اخراجات پر قابو پانے کے لیے اہم اقدامات متعارف کرائے جائیں گے۔