مزید دیکھیں

مقبول

ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کی سیاست میں آنے کی تصدیق

پاکستان پیپلز پارٹی شہید بھٹو گروپ سے تعلق...

حافظ آباد: قصابوں کا سرکاری نرخوں پر گوشت فروخت کرنے سے انکار، شہری مشکلات کا شکار

حافظ آباد(خبرنگارشمائلہ) رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں قصابوں...

سندھ کے سرکاری ملازمین کو ایڈوانس تنخواہیں دینے کا فیصلہ

حکومت سندھ نے صوبے کے تمام سرکاری ملازمین کو...

ملک ناقابل تسخیربنایا نواز شریف تیرا شکریہ،تجزیہ :شہزاد قریشی

دو کالم،،،،،،،،،،،،،،تجزیہ ،،،،،،،،،،،،،،،،،تصحیح شدہ امریکہ کی بدلتی پالیسی،یورپ سمیت دنیا...

نئے انتخابات سے قبل آئی ایم ایف کی نئی شرائط پر پاکستان کی یقین دہانی

نئے عام انتخابات سے پہلےآئی ایم ایف کی جانب سے نئی شرائط پر پاکستان نے یقین دہانی کرادی-

باغی ٹی وی : ڈالر کے اوپن اور انٹر بینک ریٹ میں 1.25 فیصد سے زیادہ فرق نہیں ہوگا پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو توانائی پر سبسڈی کم کرنے اور ریونیو بڑھانے کے علاوہ درآمدات پر پابندی ہٹانے کا یقین بھی دلایا گیا ہے۔پاکستان نے تنخواہوں اور پنشن اخراجات کم کرنے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا فنڈ بڑھانے کا وعدہ بھی کیا ہے۔

آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرض پروگرام کے لیے طے پانے والی مزید اہم شرائط کے مطابق منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے خلاف فیٹف شرائط پر عملدرآمد کا عزم کیا گیا ہےاس حوالے سے دستاویز میں کہا گیا ہے کہ کرپشن کی روک تھام کے لیے الیکٹرانک ایسیٹ ڈکلیئریشن سسٹم قائم کر دیا گیا ہے۔ گریڈ 17 سے 22 کے افسران بیرونی اثاثے نہیں چھپا سکیں گے۔

آئی ایم ایف سے معاہدے کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں

آئی ایم ایف دستاویز کے مطابق بینکوں سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو معلومات تک رسائی ہوگی، اس حوالے سے تمام بینکس ایف بی آرکو فیڈ بیک دینے کےپابند ہوں گےمنتخب یا غیر منتخب عوامی نمائندوں کےسالانہ اثاثہ ڈکلیئریشن کوعام کیا جائے گا، سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ سرکاری اداروں کی کارکردگی رپورٹ جاری کرے گا۔

دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غریب ترین طبقے کو مہنگائی کے حساب سے ریلیف دینے کا عزم کیا گیا ہے، توانائی شعبے میں بنیادی ٹیرف میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے ہو گیا آئی ایم ایف کو ہاؤسنگ اور تعمیرات کے شعبے میں خامیاں دور کرنے اور ایکسچینج ریٹ مارکیٹ میں مداخلت یا کوئی پابندی نہ لگانے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کا دورحکومت گزشتہ آئی ایم ایف پروگرام کی ناکامی کا ذمہ دارہے،آئی …

تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے نئے قرض معاہدے پر عمل درآمد کی تحریری یقین دہانی کرائی ہے ن لیگ، پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی آئی ایم ایف قرض معاہدے پر کاربند رہنے کے لیے پُرعزم ہیں آئی ایم ایف دستاویز کے مطابق بڑی سیاسی جماعتوں نے پروگرام کے مقاصد اور پالیسیوں کی حمایت کردی ہے۔ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ میکرو اکنامک استحکام کی بحالی میں اہم کردار ادا کرے گاآئی ایم ایف کے مطابق معاہدے سے آنے والے مہینوں میں بیرونی فنانسنگ کے حصول کے لیے مدد ملے گی۔