اسلام آباد: پاکستان نے ایک مرتبہ پھر امریکا سے درخواست کی ہے کہ آئی ایم ایف کو اسٹاف لیول معاہدے پر قائل کرنے میں امریکا مدد دے۔
باغی ٹی وی: وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے امریکی سفیر اینڈریو شوفر نے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان کو درپیش تجارتی و اقتصادی چیلنجز پر گفتگو کی اور اقتصادی رابطوں کو بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
امریکا میں شرح سود میں مزید اضافے کے بعد 16 سال کی بلند ترین سطح …
اینڈریو شوفر نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امریکی ناظم الامور کو ملکی معیشت سے آگاہ کیا، وزیر خزانہ نے ملک کو درپیش موجودہ چیلنجز پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اسحاق ڈار نے حکومت کی طرف سے لیے گئے مشکل پالیسی فیصلوں سے متعلق آگاہ کیا، وزیر خزانہ نے امریکی ناظم الامور کو آئی ایم ایف کے جاری پروگرام کے بارے میں بھی آگاہ کیا، وزیر خزانہ نے حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرنے کے عزم کی یقین دہانی کرائی۔
H.E. Mr. Andrew Schofer, Charge’d Affaires of the Embassy of the United States of America called on Finance Minister Senator Mohammad Ishaq Dar,today and exchanged views on further expanding bilateral economic, trade and investment ties between the two countries.🇺🇸🇵🇰 pic.twitter.com/7AvaJRGtUt
— Ministry of Finance, Government of Pakistan (@Financegovpk) May 3, 2023
امریکی ناظم الامور نے معاشی استحکام کے لیے حکومت پاکستان کی پالیسیوں اور پروگراموں پر اعتماد کا اظہار کیا، امریکی ناظم الامور نے دونوں ممالک کے درمیان موجودہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے حمایت کا اظہار کیا۔
ہم کو بھی خوش نما نظر آئی ہے زندگی ، جیسے سراب دور سے دریا دکھائی دے
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ( آئی ایم ایف) نے ایک اقتصادی و مالیاتی پالیسیوں کی ایک یادداشت کا مسودہ مرتب کیا ہے جس کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف کی پیشگی منطوری کے بغیر کسی قسم کی اضافی سبسڈی نہیں دے گا جس کے بعداسٹاف لیول ایگریمنٹ پر دستخط کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ دور ہوگئی ہے۔
وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے امریکی ناظم الامور کا شکریہ ادا کیا، وزیرخزانہ نے امریکہ کے ساتھ دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے کی حکومتی خواہش کا اعادہ کیا-
واضح رہے کہ بدھ کو پاکستان نے ایک مرتبہ پھر آئی ایم ایف کو قائل کرنے کےلیے امریکا سے مداخلت کی خواہش کا اظہار کیا ہے تاکہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ طے کرنے کےلیے بڑھا جاسکے وہ بھی ایسی صورت میں کہ جب اسلام آباد فنڈ کی تجویز کردہ تمام بڑی شرائط نافذ کرچکا ہے۔
میسی کا فرنچ کلب کو خیرباد کہنے کا فیصلہ،سعودی کلب سے معاہدہ آخری مراحل میں داخل
پاکستان اور آئی ایم ایف نے وسیع تر اتفاق رائے مرتب کیا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف کی پیشگی منطوری کے بغیر کبھی اضافی سبسڈی نہیں دے گا، یہ اتفاق رائے فنڈ اسٹاف سے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی ( ای ایف ایف ) کے باقی ماندہ جاری عرصے کےلیے تھا چنانچہ مجوزہ کراس فیول سبسڈی کے حوالے سے جاری تنازع بڑی حدتک طے ہوگیا ہے اور یہی چیز اسٹاف لیول ایگریمنٹ پر دستخط کی راہ میں حائل بڑا پتھر تھا۔
ایک اور وجہ نزاع بیرونی مالیاتی گیپ پورا کرنے کے حوالے سے جون 2023 تک 5 ارب ڈالر کے حصول کی تصدیق کا معاملہ تھا سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بالترتیب دو ارب ڈالر اور ایک ارب ڈالر کے قرض کی توسیع کی تصدیق کردی ہے۔
میرا دل ٹوٹا تو خدا دل میں بس گیا نور بخاری
توقع کی جارہی ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے اس سلسلے میں رسمی معاہدے جلد طے پاجائیں گے۔ باقی ماندہ دوارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ میں سے 45 کروڑ ڈالر ورلڈ بینک اپنے رائیز پروگرام ، 25 کروڑ ڈالر ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک ( اے آئی آئی بی) سے ملنے کی توقع ہے ۔
اس طرح مجموعی طور پر ورلڈ بینک اور اے آئی آئی بی سے 70 کروڑ ڈالر کا قرض جون 2023 کے آخر تک مل سکتا ہے جب کہ باقی ماندہ 1.3 ارب ڈالر کمرشل بینکوں سے اس وقت لے لیے جائیں گے جب پاکستان اور آئی ایم ایف کےمابین اسٹاف لیول معاہدہ طے پاجائے گا۔
پاکستان نے جولائی سے دسمبر کے پہلے نصف کے دوران کمرشل بینکوں کو 5 ارب ڈالر واپس کر دیئے ہیں ان میں سے دو ارب ڈالر چینی کمرشل بینک سے دوبارہ قرض مل سکتا ہے۔ جبکہ باقی ماندہ تین ارب ڈالر آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول ایگریمنٹ معاہدہ طے ہونے کے بعد حاصل کیاجاسکتا ہے۔