آئی ایم ایف سے بڑے اور طویل المیعاد پروگرام کے لیے مذاکرات ہوں گے،وزیرِ خزانہ

ہم تاجروں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لائیں گے تنخواہ دار طبقے پر بھی تو ٹیکس لگا ہوا ہے۔
0
96
m aurangzeb

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگ زیب نے کہا ہے کہ معیشت کے ڈاکیومینٹیڈ نہ ہونے کے باعث ہمیں مشکلات کا سامنا ہے، ہمیں ٹیکسوں کا نظام مثبت طریقے سے آگے لے جانا ہے۔

باغی ٹی وی :روزنامہ بزنس ریکارڈر اور وفاق پاکستان ایوان ہائے صنعت و تجارت کے اشتراک سے منعقدہ پری بجٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ہمیں ٹیکسوں کا نظام مثبت طریقے سے آگے لے جانا ہے، تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، اگر ہمیں مشکل سے نکلنا ہے تو نجی شعبے کو اپنا کردار بھرپور طور پر ادا کرنا ہوگا، پالیسی بنانا حکومت کا کام ہے اور نجی شعبے کو اس پر عمل کرنا ہوتا ہے، ہمیں دیکھنا ہے کہ ملک کہاں کھڑا ہے، کاروبار حکومت کا معاملہ نہیں، حکومت صرف یہ دیکھے گی کہ نجی شعبے کی مدد کس طور کی جاسکتی ہے۔

9 مئی واقعات ایک منظم اور خطرناک حکمت عملی تھی، نگراں حکومت کی رپورٹ

وفاقی وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات بھی کریں گے اور سہولتیں بھی دیں گے معیشت کی ڈاکیومینٹیشن کرنی ہے اس معاملے میں حکومت پسپائی اختیار نہیں کرے گی ہمیں کہیں نہ کہیں سے ٹیکس نیٹ میں توسیع کا آغاز کرنا ہے، کرنٹ اکاؤنٹ اور بجٹ کا خسارہ ختم کرنا ہے،ہم تاجروں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لائیں گے تنخواہ دار طبقے پر بھی تو ٹیکس لگا ہوا ہے۔

رفح پر حملہ ،امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل کو خبردار کردیا

وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان پہنچ چکی ہےکل مذاکرات کا آغاز ہو رہا ہے، آئی ایم ایف سے بڑے اور طویل المیعاد پروگرام کے لیے مذاکرات ہوں گے، رواں سال ریونیو کا ہدف 9400 ارب روپے ہے پاکستانی معیشت کا ٹرن اوور 300 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔

ڈنمارک کے سفیر نے نئی دہلی میں مودی حکومت کی نااہلی کا پول کھول …

Leave a reply