ننکانہ صاحب (نامہ نگار احسان اللہ ایاز، باغی ٹی وی) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے صحت کے شعبے میں انقلابی اصلاحات کے بلند و بانگ دعووں کے باوجود، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ننکانہ صاحب کی لیبارٹری کئی ہفتوں سے انتہائی اہم ٹیسٹوں کی سہولت فراہم کرنے میں ناکام ہے۔ رپورٹس کے مطابق، اہم ترین ٹیسٹ جیسے LFT (جگر کا ٹیسٹ)، HIV اور UPT (خواتین کے لیے) کے لیے درکار کٹس اور کیمیکل ختم ہو چکے ہیں، جس سے مریضوں اور ان کے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
غریب اور دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والے مریضوں کو مجبوری کے عالم میں پرائیویٹ لیبارٹریز کا رخ کرنا پڑ رہا ہے، جہاں انہیں بھاری فیسیں ادا کرنا پڑ رہی ہیں۔ اس صورتحال نے نہ صرف ان کے علاج کو متاثر کیا ہے بلکہ انہیں معاشی طور پر بھی شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، HIV ٹیسٹ، جو گائنی آپریشنز اور دیگر سرجریز سے قبل لازمی ہوتا ہے، کئی ہفتوں سے دستیاب نہیں ہے۔ اسی طرح جگر کی کارکردگی جانچنے والا LFT اور خواتین کے علاج و آپریشن کے لیے ضروری UPT بھی بند پڑے ہیں۔
عوامی اور سماجی حلقوں نے اس صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ جب وزیراعلیٰ صحت کے شعبے میں بہتری کی بات کر رہی ہیں تو ضلعی سطح پر یہ بدانتظامی کیوں ہے؟ شہریوں نے سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر روحیل اختر اور ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راؤ سے اس معاملے پر جوابدہی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ عوام کو بنیادی سہولیات کیوں فراہم نہیں کی جا رہیں۔
شہریوں نے مزید کہا کہ ضلعی افسران کی یہ ناکامی وزیراعلیٰ کے اقدامات پر سوالیہ نشان ہے اور اگر مقامی افسران اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہے تو صحت کی اصلاحات صرف کاغذوں تک محدود رہ جائیں گی۔ عوام نے وزیراعلیٰ پنجاب سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے تاکہ ڈی ایچ کیو ہسپتال ننکانہ صاحب میں ٹیسٹوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور غریب مریضوں کو پرائیویٹ لیبارٹریز کے رحم و کرم پر نہ چھوڑا جائے۔