سینئر صحافی عمران اسلم کی وفات پر وزیراعظم، وزیر خارجہ سمیت دیگر کا اظہار افسوس
سینئر صحافی ،جنگ گروپ کے صدر عمران اسلم انتقال کرگئے
عمران اسلم طویل عرصے سے علیل اور مقامی اسپتال میں زیرِ علاج تھے عمران اسلم 1952ء میں مدراس میں پیدا ہوئے، انہوں نے 70 کی دہائی میں لندن سے تعلیم حاصل کی۔ عمران اسلم جیو لانچ کرنے والی ٹیم کا حصہ تھے جیو نیوز، جیو انٹرٹینمنٹ، جیو سُپر ان کی رہنمائی میں شروع ہوئے۔عمران اسلم کا صحافتی کیریئر بھی شاندار رہا، وہ پاکستان کے ممتاز اخبار دی نیوز کے بانی ممبر بھی تھے عمران اسلم نے 60 سے زائد کامیاب ڈرامے لکھے جو اسٹیج اور ٹی وی کی زینت بنے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے سینئرصحافی عمران اسلم کی وفات پر گہرے دکھ اظہار کیا ہے،اور کہا ہے کہ عمران اسلم پاکستان کی صحافتی برادری میں نمایاں مقام رکھتے تھے،میڈیا کی ترقی کے لیے عمران اسلم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے صحافی عمران اسلم کے انتقال پر اظہارِافسوس کیا ہے،اور کہا ہے کہ عمران اسلم کے انتقال کی خبر سن کر دکھ ہوا،عمران اسلم دانشور اور زندہ دل شخصیت کے مالک تھے،عمران اسلم کی صحافتی اور ادبی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا، دعاگو ہوں، اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے
سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے بھی عمران اسلم کی وفات پر تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ایک اچھے انسان تھے اللہ تعالیٰ انکی مغفرت فرمائے، آمین
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے جانب نے سینئر صحافی عمران اسلم کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے ،اور کہا ہے کہ شعبہ صحافت میں عمران اسلم کی خدمات قابلِ قدر ہیں،بحیثیت مدیر ان کا کام مثالی رہا، عمران اسلم کی تحریریں اور ان کے لکھے ہوئے ڈرامے تخلیق کا اعلیٰ نمونہ ہیں،
اسپیکر راجہ پرویز اشرف اور ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی نے جیو اور جنگ گروپ کے صدر عمران اسلم کے انتقال پر اظہار تعزیت کی، انہوں نے عمران اسلم کی صحافتی اور ادبی خدمات کو خراج تحسین کرتے ہوئے کہا کہ عمران اسلم کی صحافتی اور ادبی خدمات کو تا دیر یاد رکھا جائے گا۔