تحریک انصاف کے رہنما، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے دعویٰ کیا ہے کہ بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی آپس میں رسائی روک دی گئی ہے ،جیل حکام کی جانب سے دونوںکو نہیں ملنے دیا جا رہا
عمر ایوب خان نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں بیرسٹر گوہر، شبلی فراز، اور سلمان اکرم راجہ کے ہمراہ خیبرپختونخوا ہاؤس میں پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر انہوں نے ملک کی سیاسی صورتحال پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے عوامی مینڈیٹ چوری کیا اور الیکشن کمیشن نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان، بشریٰ بی بی، شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد، حسان نیازی اور دیگر سیاسی قیدی ہیں اور ان کی رہائی ضروری ہے۔
عمر ایوب نے حکومتی وزیروں کو چیلنج کیا کہ وہ مہنگائی پر میرے ساتھ مناظرے کے لیے تیار ہوں، کیونکہ بجلی، آٹا، گیس، چینی سمیت تمام اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوچکا ہے اور عوام کی قوت خرید کم ہو گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی نمائندے جھوٹ بول کر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 8 فروری کو عوام نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیا تھا اور قومی اسمبلی میں پارٹی نے 180 نشستیں جیتی تھیں۔ تاہم، مینڈیٹ چوری کر لیا گیا اور اس پر الیکشن کمیشن نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے مینڈیٹ کا تحفظ کرے گی اور قانونی راستے سے اپنا حق واپس لے گی۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہمارے ہمسایہ ممالک میں صاف شفاف انتخابات ہوئے ہیں جبکہ پاکستان میں ہمیشہ سے انتخابات میں دھاندلی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 فروری کے بعد سے ملک میں سیاسی عدم استحکام ہے اور ملک میں صاف انتخابات تک استحکام ممکن نہیں۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 8 فروری کو پاکستان کے انتخابات میں سنگین دھاندلی کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ پولنگ اسٹیشنز پر فارم 45 کو تبدیل کیا گیا اور انتخابی نتائج کو اپنی مرضی سے تبدیل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس تمام ثبوت ہیں جو اس دھاندلی کو بے نقاب کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے ان کی پٹیشنز پر کوئی کارروائی نہیں کی اور انتخابات کے دوران بدعنوانیوں کی تحقیقات کے لیے ججز کی کمی بھی محسوس کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس انتخابی فراڈ کو چھپایا نہیں جا سکتا اور یہ انتخابی عمل بدعنوانی کا شکار ہے۔