اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے دی گئی سزاؤں کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی گئی ہے۔
خالد یوسف ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی اپیل میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ نیب (قومی احتساب بیورو) نے بدنیتی سے اختیارات کا غلط استعمال کیا اور نامکمل تفتیش کی بنیاد پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا سنا دی۔اپیل میں کہا گیا ہے کہ نیب کی جانب سے نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے معاہدے کا مکمل متن حاصل نہ کرنا نیب کی ہچکچاہٹ اور بدنیتی کا واضح ثبوت ہے۔ اپیل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ این سی اے کے حکام کو تفتیش میں شامل نہیں کیا گیا اور استغاثہ مکمل شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا۔مزید برآں، اپیل میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے درخواست کی گئی ہے کہ 17 جنوری 2025 کو احتساب عدالت کی جانب سے دی گئی سزا کو کالعدم قرار دیا جائے اور عمران خان اور بشریٰ بی بی کو بری کیا جائے۔
یہ مقدمہ ایک اہم قانونی اور سیاسی محاذ پر جاری ہے، جس کے اثرات نہ صرف عمران خان اور ان کی اہلیہ کی زندگی پر پڑیں گے بلکہ پاکستان کی سیاست پر بھی اس کے دور رس اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں اس اپیل کی سماعت کے حوالے سے مزید پیش رفت کی توقع کی جا رہی ہے۔اس کے علاوہ، تحریک انصاف کی جانب سے اس فیصلے کو سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیا گیا ہے ،حکومت کی جانب سے اس مقدمہ کو عمران، بشریٰ کی کرپشن کہا گیا ہے،
وزیراعظم کی ریلویز کے پرانے نظام کو جدید ٹیکنالوجی سے تبدیل کرنے کی ہدایت