اسپیشل جج شاہ رخ ارجمند نے توشہ خانہ 2 کیس میں دفعہ 409 PPC کے تحت عمران خان کو 10 سال قیدِ کی سزا سنائی ہے، جبکہ 16,425,650 روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ یہ فیصلہ کسی سیاسی اختلاف کا نہیں بلکہ ریاست امانت کے تحفظ اور قانون کی عمل داری کا معاملہ ہے۔ توشہ خانہ کا طریقۂ کار واضح ہے کہ ہر تحفہ فوری طور پر رپورٹ اور ڈپازٹ ہونا لازم ہے؛ اس کی خلاف ورزی ذاتی غلطی نہیں بلکہ ریاستی نظم و ضبط پر ضرب سمجھی جاتی ہے،توشہ خانہ میں عمران خان کو ۱۰ سال کی سزا مکمل عدالتی عمل اور دفاع کے حقوق کی فراہمی کے بعد سنائی گئی،اس فیصلے کا مقصد یہ پیغام دینا ہے کہ عوامی عہدہ فائدے کے لیے نہیں، امانت اور خدمت کے لیے ہوتا ہے۔ Bvlgari جیولری سیٹ، اس کی non-deposit، undervaluation اور retention۔ جب حقائق واضح ہوں تو انہیں سیاست کہہ کر رد نہیں کیا جا سکتا۔

اسپیشل جج شاہ رخ ارجمند کے توشہ خانہ ٹو (TK-2) کیس کے فیصلے کی مطابق دفعہ 409 PPC اور سیکشن 5(2) PCA 1947 کے تحت عمران خان کو ۱۰ جبکہ بشرا بی بی کو 7 سال کی سزائیں سنائی گئیں، کیونکہ عوامی عہدہ امانت ہے، اور ریاست کے نام پر آنے والے تحائف ریاست کے ہوتے ہیں۔ ذاتی ملکیت نہیں۔ یہ کیس سیاست نہیں بلکہ Rule of Law اور public trust کا معاملہ ہے۔ ریاست کے نام پر آنے والے تحائف ذاتی ملکیت نہیں ہوتے، اور توشہ خانہ قوانین اسی لیے بنائے گئے کہ عوامی عہدہ ذاتی فائدے کا ذریعہ نہ بنے۔ ریکارڈ کے مطابق شواہد multi-source اور corroborated ہیں۔ سرکاری ریکارڈ، نجی و سرکاری appraisers کے بیانات، اور اٹلی سے MLA کے ذریعے حاصل شدہ تصدیق جن کی بنیاد پر قومی خزانے کے نقصان کی quantification کی گئی اور سزا کو تناسب، deterrence اور عوامی اعتماد کے تحفظ سے جوڑا گیا۔

توشہ خانہ ٹو جس کا تعلق Bvlgari جیولری سیٹ (مئی 2021) سے ہے اور اس میں PPC 409، PPC 109 کے ساتھ PCA 1947 کی دفعہ 5(2) کے تحت کارروائی اور فیصلہ کے مطابق عمران خان کو دس سال کی سزا ہوئی ہے- یہ فیصلہ مکمل due process کے بعد سامنے آیا،عدالتی نگرانی، تفتیشی تسلسل، گواہوں کا قانونی طریقہ، approver کا مجسٹریٹ کے سامنے بیان، اور دفاع کو سوالنامے کے ذریعے مؤقف دینے کا موقع،جو اسے قانونی اور اخلاقی دونوں لحاظ سے مضبوط بناتا ہے۔ جب خلاف ورزی واضح واقعے اور واضح قواعد پر کھڑی ہو تو اسے سیاسی بیانیہ نہیں کہا جا سکتا۔

Shares: