اسلام آباد (باغی ٹی وی) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے پارٹی رہنما شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکال دیا۔ ذرائع کے مطابق انہیں بار بار پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے پر یہ فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق شیر افضل مروت کو پارٹی پالیسی کے خلاف بیانات دینے پر پہلے ہی شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا، لیکن اس کے باوجود انہوں نے پارٹی کے فیصلوں کے خلاف بولنا جاری رکھا۔ صوابی جلسے میں غیرضروری تقریر کرنے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ان پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جلد جاری کر دیا جائے گا، اور اس کے بعد ان سے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ بھی طلب کیا جائے گا۔ پارٹی قیادت کی جانب سے یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب متعدد رہنماؤں نے شیر افضل مروت کے رویے پر عمران خان سے شکایت کی۔
واضح رہے کہ 8 فروری کو صوابی میں ہونے والے جلسے میں شیر افضل مروت کو اسٹیج پر جگہ نہیں دی گئی تھی اور نہ ہی انہیں تقریر کرنے کا موقع ملا تھا۔ اس صورتحال پر انہوں نے شدید ناراضی کا اظہار کیا اور کہا تھا کہ اگر قیادت میرے آنے سے ناخوش تھی تو پہلے ہی آگاہ کر دیا جاتا۔
صوابی جلسے میں شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، جبکہ سلمان اکرم راجہ کی تقریر کے دوران شیر افضل مروت نے اسٹیج پر مخالف نعرے لگوا دیے، جس سے صورتحال کشیدہ ہو گئی۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ وہ صرف بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے جلسے میں شریک ہوئے تھے، اگر ان کی موجودگی قیادت کے لیے مسئلہ تھی تو انہیں پہلے ہی آگاہ کر دیا جاتا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کے اندرونی معاملات اور ڈسپلن کی خلاف ورزی پر مزید سخت اقدامات بھی متوقع ہیں۔