عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کا پیمرا نوٹیفیکیشن معطل
سندھ ہائی کورٹ ،چیئرمین پی ٹی آئی کی تقاریر ٹی وی پر نشر کرنے پر پابندی کا معاملہ ،سندھ ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کا پیمرا نوٹیفیکیشن معطل کردیا
بار بار آواز لگانے پر بھی وفاقی حکومت کے وکیل کی عدم پیشی پر عدالت برہم ہو گئی،سرکاری وکیل نے عدالتی وقت ختم ہونے کے بعد تاخیر سے پیش ہو کر معذرت کرلی ،درخواست پی ٹی آئی کارکن طہماس علی خان کی جانب سے دائر کی گئی ہے ،بیرسٹر علی طاہر نے کہا کہ سیاسی رہنما کی تقاریر پر پابندی بنیادی حقوق اور آزادی اظہار راۓ کی خلاف ورزی ہے ، یہ پابندی آئین کے آرٹیکل 19 اور آرٹیکل 19-A کی بھی خلاف ورزی ہے ، چیئرمین پیمرا نے فورم کو نظر انداز کرتے ہوۓ نوٹیفیکیشن جاری کیا، پابندی سے قبل کونسل آف کمپلینٹس سے بھی منظوری نہیں لی گئی ،
پیمرا نے 31 مئی 2023 کو چیئرمین پی ٹی آئی کی اشتعال انگیز تقاریر اور بیان نشر کرنے پر پابندی عائد کی تھی, نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ’عمران خان کی تقریر پر پابندی پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 27 کے تحت لگائی گئی ہے
اسلام آبادم پنڈی، کراچی، صادق آباد و دیگر شہروں میں مقدمے درج
عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا،
عمران خان نے باربار قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں جواب دینا ہوگا
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے