تحریک انصاف کے اندر شدید سیاسی انتشار اور اختلافات نے پارٹی قیادت کو سخت مشکل میں ڈال دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پارٹی کے سابق چیئرمین عمران خان نے تحریک انصاف کے اپنے ہی اراکین اسمبلی پر اعتماد کھو دیا ہے۔ عمران خان پارٹی کے اراکین کی طرف سے پارٹی کی حکمت عملی کے خلاف اپنی مرضی کی باتیں عوام میں کرنے پر شدید نالاں ہیں۔

عمران خان جیل میں ہیں اور سزا کاٹ رہے ہیں، ایسے میں اراکین اسمبلی کو پی ٹی آئی کے ٹکٹ یا پارٹی کی حمایت سے آزادمنتخب ہو کر ایوان میں پہنچے وہ عمران خان کی پالیسیوں کے خلاف چل رہے ہیں،پارٹی ذرائع بتاتے ہیں کہ عمران خان اب اپنے اراکین اسمبلی کو اپنی بات منوانے اور پارٹی کی مجموعی پالیسی پر عمل کروانے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ اس کا اظہار اس وقت ہوا جب قومی اسمبلی میں عمر ایوب کی نااہلی کے بعد اپوزیشن لیڈر کا عہدہ خالی ہوا، لیکن عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی رکن کو اپوزیشن لیڈر نامزد نہیں کیا۔کیونکہ عمران خان کو اب پی ٹی آئی اراکین پر اعتماد نہیں رہا، عمران خان نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے کے لیے پارٹی کے کسی رکن اسمبلی کو منتخب کرنے کی بجائے محمود خان اچکزئی کو نامزد کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ اعظم خان سواتی کو دیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ تحریک انصاف کے اندرونی اختلافات کی عکاسی کرتا ہے، جس میں پارٹی قیادت اور ارکان اسمبلی کے مابین اعتماد ختم ہو چکا ہے۔اب یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ پارٹی اپنی حد تک بھی اپنا نمائندہ اپوزیشن لیڈر منتخب کرنے سے قاصر ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ختلافات کے باعث ختم ہونے کے قریب پہنچ چکی ہے۔

Shares: