چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال سمیت سپریم کورٹ کے ججز کو خط لکھا ہے
خط میں اکتوبر میں دائر آئینی درخواست فوری سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا کردی ، خط میں چیف جسٹس اور دیگر ججز سے شہریوں کے پرائیویسی کے حق کے تحفظ کیلئے اقدامات کی استدعا بھی کی گئی، عمران خان نے معاملے سےمتعلق 8 اہم سوالات بھی چیف جسٹس اور ججز کے سامنے رکھ دیئے، عمران خان کا کہنا تھا کہ کئی ماہ سے مشکوک اور غیرمصدقہ آڈیوز ویڈیوز کےمنظرِ عام پر آنے کا سلسلہ جاری ہے، تاثر ملتا ہے کہ وزیراعظم کے دفتر،ہاؤس کی خفیہ نگرانی یا بات چیت کی خفیہ ریکارڈنگز معمول تھا،ایوانِ وزیراعظم ریاست کا حساس ترین جگہ ہے جہاں حساس معاملات پر تبادلۂ خیال کیا جاتا ہے، قوی شواہد موجود ہیں کہ غیرمصدقہ و جعلی آڈیوزویڈیوز سے تنقیدی آوازوں کو دبایا جانا مقصود ہے،
خط میں مزید کہا گیا کہ مجھ سمیت کئی سابق سرکاری شخصیات اور عام افراد تیار کردہ لیکس کا نشانہ بن چکے ہیں، دیگر بہت سے افراد کے ساتھ اعظم سواتی کے پرائیویسی کے بنیادی آئینی حق کو بری طرح پامال کیا گیا، پاکستان میں آئین کی تخلیق کے دوران متعدد حقوق کو دستور کا حصہ بنایا گیا، دستور کا آرٹیکل 4 ہر شخص کو قانون کا تحفظ فراہم کرتا اور قانون ہی کے تحت سلوک کا حق دیتا ہے،