مزید دیکھیں

مقبول

نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی سالانہ فیس کی حد مقرر

اسلام آباد: حکومت نے ملک بھر کے نجی میڈیکل...

صدر مملکت آصف زرداری عید پر بیمار،ہسپتال منتقل

صدر مملکت آصف علی زرداری کی طبعیت خراب ہونے...

نومئی کے 8 مقدمات،درخواست ضمانت پر جلد سماعت کیلئے عمران کی درخواست

بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان...

شوہر نے بیوی کی اس کےبوائےفرینڈ سے شادی کروادی

بھارت میں ایک انوکھے واقعے میں شوہر نے...

جے یو آئی کراچی کا رہنما کی گرفتاری پر شدید احتجاج

جمعیت علمائے اسلام (ف)یوسی شاہ مرید گڈاپ کے امیر...

عمران خان کے سیل کے سامنے واش روم پر کوئی کیمرہ نہیں ہے. سرفراز بگٹی

نگراں وزیرداخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ سانحہ نو مئی پر ریاست اپنے طور پر پاکستان تحریک انصاف سے منسلک شواہد جمع کررہی ہے اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے سیل کے سامنے واش روم پر کوئی کیمرہ نہیں لگا ہے جبکہ عمران خان سائفر کیس میں گرفتار نہیں ہیں۔

نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ عدالت فیصلہ کرے گی چیئرمین پی ٹی آئی ملزم ہیں یا مجرم جبکہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ تاحال نہیں ہوا لیکن 9 مئی حملہ منظم سازش تھی، ریاست اپنے طور پر 9 مئی پر پی ٹی آئی سے منسلک شواہد جمع کررہی ہے، ایف آئی اے اور دیگر ادارے اپنے طور پر کام کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سائفر سے متعلق دنیا بھر میں پاکستان کا تماشا لگایا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی سائفر کیس میں گرفتار نہیں ہیں، سکیورٹی کے پیش نظر عمران خان کو اٹک جیل میں رکھا ہے علاوہ ازیں سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر کی جیلوں میں 4 ہزار سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہیں۔ حکومت پنجاب نے چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے بیت الخلا کا انتظام کیا ہے، ”عمران خان کے سیل کے سامنے واش روم پر کوئی کیمرہ نہیں ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
مزید یہ بھی پڑھیں؛پرواز میں دوران سفر مسافرکو خون کی الٹیاں
بچوں کے حقوق کی پامالی،ملزمان کیخلاف کاروائی ہوگی،وزیراعظم
تعلقات کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں،برطانوی ہائی کمشنر

ایوان صدر میں بزرگ افراد کیلئے ظہرانے کا اہتمام
نگراں وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں تمام سہولیات دی گئی ہیں، وکلا کی جیل میں ملاقات ہوتی ہے، انھیں پڑھنے کیلئے کتابیں بھی دی گئی ہیں، وکلا کی ملاقات کم ہوسکتی ہے مگر ملاقات سے منع نہیں کیا گیا تاہم آئندہ عام انتخابات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا کام ہے، یہ مینڈیٹ پاکستان کی پارلیمنٹ نے اسے دیا ہے، اتفاق رائے ہے کہ حلقہ بندیوں کے بعد انتخابات ہوں۔ خیال رہے کہ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت حلقہ بندیاں ضروری ہیں، حلقہ بندیوں کے بعد الیکشن ہونے چاہئیں، جب تک حلقہ بندیوں کا معاملہ حل نہیں ہوتا الیکشن نہیں ہونگے، لگتا ہے کہ 7 یا 8 ماہ میں عام انتخابات ہو جائیں گے۔

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
آن لائن ایڈیٹر، اسلام آباد Follow @MalikRamzanIsra