اسلام آباد ہائیکورٹ ،نو مئی کے واقعات , درج مقدمات میں ضمانت خارج ہونے کا معاملہ ،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی چھ مقدمات میں ضمانت خارج کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواستوں پر اعتراضات کے ساتھ سماعت کی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی ضمانت کی پر درخواستوں پر اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے پہلے اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کر دی، چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ درخواستوں پر اعتراضات دور کریں اگلے روز سماعت کیلئے مقرر ہو جائیں گی

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے وکیل سلمان صفدر کے ذریعے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں ، چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستوں میں اسٹیٹ اور مدعی مقدمہ کو فریق بنایا گیا ہے ،چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی، درخواست میں کہا گیا کہ ٹرائل کورٹ نے میرٹ کو دیکھے بغیر ہی ضمانتیں عدم پیروی خارج کر دیں، انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لئے ٹرائل کورٹس کے فیصلے کالعدم قرار دیے جائیں،ٹرائل کورٹس کو کیسز دوبارہ سن کر میرٹ پر فیصلے کرنے کی ہدایت کی جائے اِن مقدمات میں پولیس کو گرفتاری سے روکا جائے،

چیرمین پی ٹی آئی کی دہشتگردی کے مقدمات اور توشہ خانہ جعل سازی کیس سمیت 9 مقدمات میں عدم پیروی ضمانتیں خارج ہوئیں تھیں 

عمران خان کو باہر بھیجنے سے متعلق مختلف ذرائع سے رابطے ہوئے، علیمہ خان

اعظم خان نےعمران خان پرقیامت برپا کردی ،سارے راز اگل دیئے،خان کا بچنا مشکل

جیل اسی کو کہتے ہیں جہاں سہولیات نہیں ہوتیں،

چیئرمین پی ٹی آئی پر ایک مزید مقدمہ درج کر لیا گیا

نشہ آور اشیاء چیئرمین پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں پہلی لڑائی کی وجہ بنی،

امریکہ کے خلاف تحریک چلانے والی پی ٹی آئی اب عمران خان کی رہائی کے لئے امریکہ سے ہی مدد مانگ لی

،جیل میں عمران خان کے بازوؤں کے پٹھے بہت کمزور ہو چکے ہیں 

واضح رہے کہ پانچ اگست 2023 کو ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو تین برس قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی جس کے بعد انہیں لاہور سے گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کر دیا گیا تھا، عمران خان اٹک جیل میں ہی قید ہیں، انہیں اڈیالہ جیل منتقل کرنے کے لئے بشریٰ بی بی نے پنجاب کے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست دائر کی گئی تھی،بشریٰ نے وزارت داخلہ پنجاب کو لکھے گئے خط میں عمران خان کو زہر دیئے جانے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میرے شوہر پر دو قاتلانہ حملے ہوئے لیکن ملزمان گرفتار نہ ہوئے، خدشہ ہے کہ انکو جیل میں زہر نہ دے دیا جائے، اسلئے انہیں گھر کے کھانے کی اجازت دی جائے،

Shares: