پی ٹی آئی وکیل شعیب شاہین نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے وضاحت دی کہ ہم سے بلے کا نشان چھین لیا گیا

شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ میں نے کہا کہ صاف وشفاف انتخابات کے بجائے آپ توہین کا کیس چلارہے ہیں،میں نے الیکشن کمیشن بتایا کہ ضلعی انتظامیہ ہمارے خلاف کاروائی کررہی ہے،ایسا تاثر جائے گاکہ آپ جانبدار ہیں، اس وقت ہمارے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، پنجاب میں دفعہ 144 لگا دیا گیا، ہمیں مہم نہیں چلانے دی جا رہی، الیکشن کمیشن اسکا نوٹس لے، اسوقت صرف پی ٹی آئی کے ساتھ عوام کھڑی ہے،آج ڈرائنگ روم اور بند کمروں میں ہمارے خلاف سازشیں ہورہی ہیں،ہمارے سیاسی مخالفین وسیاسی بونے بند کمروں میں سازشیں کررہے ہیں،جو حکومت عوامی حمایت کے بغیر ہو وہ بڑے فیصلے نہیں کرسکتی،آج کچھ لوگ ایک شخص کی نفرت میں ملک تباہی کے دہانے پر لے آئے،اگر صاف وشفاف انتخابات نہ کرائے تو اسکانقصان ملکی سلامتی کوہوگا، عمران خان کے مدمقابل سیاسی بونوں کے ساتھ کوئی جانے کو تیار نہیں ہے، آر او جن کی ذمہ داری شفاف الیکشن ہے وہ 144 لگا کر ہماری مہم کو محدود کر رہے ہیں، اس کا نقصان قوم اٹھا چکی ہے، ہم کہنا چاہتے ہیں کہ اس وقت پاکستان کی بقا کی جنگ ہے، مسائل کا واحد حل شفاف الیکشن ہیں، جو حکومت الیکشن کے بغیر ہو گی وہ کام نہیں کر سکے گی،سیاسی عدم استحکام ختم کرنا ہو گا، عوامی ووٹوں سے جو حکومت آئے گی وہ ملک کی بقا کے لئے بہتر ہو گی، اچھے فیصلے کرے گی، آج عمران خان کی نفرت میں ملک کو داؤ پر لگا دیا گیا، ملک ڈیفالٹ کے قریب پہنچ چکا ہے، اس کے باوجود سبق نہیں سیکھا جا رہا،اگر پی ٹی آئی کو جائز حقوق نہ ملے تو تباہی ملک کی ہو گی، جس کے ذمہ دار سیاسی بونے اور یہ ادارے ہوں گے،

قبل ازیں فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی،ممبر نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نےسماعت کی،وکیل فیصل چوہدری نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کردی،ممبراکرام اللہ نے کہا کہ آج تک فواد چوہدری کی جانب سے شوکاز نوٹس پر جواب جمع نہیں کرایا گیا،فیصل چوہدری نے شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کیلئے مزید وقت دینے کی استدعا کر دی،فواد چوہدری کو شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کیلئے 21 فروری تک مہلت دے دی گئی،فیصل چوہدری نے فواد چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی تحریری درخواست دیدی اور کہا کہ فواد چوہدری کی موجودگی میں ٹرائل ہونا چاہیے، ساری دنیا میں ملزم کی غیر موجودگی میں ٹرائل نہیں کیا جاتا، ممبر نثار درانی نے کہا کہ فواد چوہدری کی ضرورت پڑی تو پروڈکشن آرڈر جاری کردیں گے،پروڈکشن آرڈر کی درخواست پر آرڈر کریں گے، وکیل فیصل چوہدری کی جانب سے التواء کی درخواست منظورکر لی گئی،الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت 21 فروری تک ملتوی کردی.

Shares: