سابق وزیراعظم عمران خان کی مشکلات مین آئے روز مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ عمران خان کے خلاف ایک اور مقدمہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں درج کر لیا گیا ہے

عمران خان کے خلاف تھانہ رمنا میں مجسٹریٹ کی مدعیت میں ایک اور مقدمہ درج کردیا گیا۔ایف آئی آر کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے انٹرویو میں حساس ادارے کے آفیسر سے متعلق نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔ حساس اداروں کے مختلف افسران کے نام لے کر انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔ایف آئی آر میں کہا گیا کہ عمران خان مذموم ارادوں کے مقاصد کے لیے سوشل میڈیا کا بھی سہارا لیتے ہیں۔ عمران خان کا یہ عمل ملک و ریاست کی سالمیت کے لیے خطرہ ہے۔

مقدمے کے مطابق عمران خان نے اپنی تقاریر سے فوج، مختلف گروہوں اور طبقوں میں انتشار پھیلایا ہے عمران خان نے اپنی تقریرمیں فوجی افسران کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے انہوں نے فوجی افسران اوران کے اہلخانہ کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا

واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف اس سے قبل بھی کئی مقدمے درج ہو چکے ہیں عمران خان اسوقت ضمانت پر ہیں گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے آٹھ مقدموں میں عمران خان کی درخواست ضمانت منظور کی تھی

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے

زمان پارک سے اسلحہ ملنے کی ویڈیو

زمان پارک، اسلحہ ملا،شرپسند عناصر تھے،آئی جی سب دکھائینگے،وزیر داخلہ

اس بار تو پولیس نے آپ پر ڈکیتی کی دفعہ بھی لگا دی ہے

عمران خان موو کرتے ہیں تو انکے ساتھ سیکیورٹی ہوتی ہے؟حکومت سے جواب طلب

Shares: