عمران خان کا خواب چکنا چور،آکسفورڈ یونیورسٹی کا سیاستدانوں‌کو چانسلر بننے سے روکنے کا فیصلہ

0
160
imran

عمران خان کا خواب چکنا چور،آکسفورڈ یونیورسٹی کا سیاستدانوں‌کو چانسلر بننے سے روکنے کا فیصلہ کر لیا

آکسفورڈ یونیورسٹی کی گورننگ باڈی کی جانب سے 300 سال کی روایت کو توڑنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے مطابق سیاست دانوں کو آکسفورڈ یونیورسٹی کا نیا چانسلر بننے سے روک دیا جائے گا۔آکسفورڈ کے ماہرین تعلیم کو بھیجی گئی اور برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف کو لیک ہونے والی ایک ای میل میں، یونیورسٹی کے رجسٹرار گیلین ایٹکن نے کہا کہ سیاست میں سرگرم افراد کو یونیورسٹی کا وائس چانسلر بننے سے روکا جائے گا

یونیورسٹی کی کونسل سے نکلنے والے غیر معمولی فیصلے نے سینئر کنزرویٹو کی طرف سے غصے کو جنم دیا اور انتخابی عمل میں تبدیلیوں کے حوالہ سے نئی سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں،سابق سینئر سرکاری ملازم ایٹکن کے طے کردہ معیار کی وجہ سے سیاستدان تھریسا مے، بورس جانسن اور عمران خان کے وائس چانسلر کے کاغذات مسترد ہو جائیں گے جو امیدوار ہیں،

یونیورسٹی کی وائس چانسلر کی امیدوار مسز مے کا کہنا ہے کہ وہ انتخابات میں رکن پارلیمنٹ کے طور پر دستبردار ہونے کا ارادہ رکھتی ہیں لیکن وہ کنزرویٹو کے لیے مہم جاری رکھیں گی، اب عمران خان کے لئے بھی مشکل پیدا ہو گئی ہے، عمران خان جیل میں ہیں، سزا یافتہ بھی ہیں، مقدمات بھی ہیں،اور الیکشن لڑنے کے بھی خواہشمند بھی ،وہیں پاکستان کا الیکشن لڑنے کے خواہشمند بھی ہیں، اس ضمن میں عمران خان نے سپریم کورٹ میں نااہلی کے خلاف درخواست جلد سماعت مقرر کرنے کے لئے ایک درخواست بھی دائر کر رکھی ہے، اب عمران خان کے لئے یہ فیصلہ مشکل ہو گا کہ اگر وہ آکسفورڈ یونیورسٹی کا وائس چانسلر بننا چاہتے ہیں تو انہیں سیاست سے دستبردار ہونا پڑے گا بصورت دیگر ان کے کاغذات مسترد ہو جائیں گے.

عمران خان کے سیل کا دورہ کیا جائے تو وہاں سے کوکین ملے گی،حنیف عباسی

190 ملین پاؤنڈ کیس،عمران کے گلے کا پھندہ،واضح ثبوت،بچنا ناممکن

اڈیالہ جیل میں الیکشن کرائے جائیں، وہاں بھی عمران کو شکست ہو گی،بیرسٹر عقیل ملک

عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے نامناسب ترین امیدوار قرار

آکسفورڈ یونیورسٹی کے وی سی کا الیکشن ،پی ٹی آئی کا ایک اور جھوٹ بے نقاب

عمران خان جیل سے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے الیکشن لڑیں گے

عمران خان کو آکسفورڈ کا نہیں اڈیالہ جیل کے قیدیوں کا الیکشن لڑنا چاہیے،عظمیٰ بخاری

دوسری جانب کئی برطانوی سیاستدانوں نے کرکٹر سے سیاست دان بننے والے عمران خان کی فروری میں موجودہ لارڈ پیٹن کے استعفیٰ کے بعد آکسفورڈ یونیورسٹی کا اگلا چانسلر بننے کی حمایت کی ہے۔پاکستان کے سابق وزیر اعظم، خان کو 2022 میں ایک متنازعہ عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے ان پر مقدمات قائم ہوئے، سزائیں بھی ہوئیں اور وہ اب جیل میں ہیں اور مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، عمران خان کو دوسرے امیدواروں سے مقابلے کا سامنا ہے، جن میں "برطانوی سیاست کے باوقار” پیٹر مینڈیلسن اور ولیم ہیگ، یونیورسٹی کی پرو وائس چانسلر لیڈی ایلش انجیولینی، اور مشرقی لندن کے بارٹینڈر ریان احمد شامل ہیں۔اگر لیڈی ایلش جیت جاتی ہیں، تو "وہ اس عہدے کی پہلی خاتون ہوں گی”

آنے والے انتخابات میں کئی قابل ذکر پہلو شامل ہیں۔ ایک یہ کہ آنے والے چانسلر کو 10 سال کی مدت کے لیے منتخب کیا جائے گا، دوسرا یہ کہ آکسفورڈ کے طلباء، عملے اور گریجویٹس کے "کانووکیشن” کے ذریعے ووٹنگ آن لائن ہوگی۔ ابتدائی ووٹنگ 28 اکتوبر سے شروع ہونے والے ہفتے میں ہوگی، اگر امیدواروں کی تعداد 10 سے کم ہے، تو ووٹنگ کا صرف ایک دور ہوگا، اور نچلے درجے کے امیدواروں کو اس وقت تک ختم کردیا جائے گا جب تک کہ ایک امیدوار 50 فیصد ووٹ حاصل نہ کر لے۔ اگر 10 یا اس سے زیادہ امیدوار ہوں تو ووٹنگ کا دوسرا دور نومبر میں ہوگا۔

Leave a reply