عمران خان کو سزا،مجرمانہ ریکارڈ،آکسفورڈ کی چانسلرشپ سے نااہلی کی وجوہات

سابق وزیراعظم، بانی پی ٹی آئی عمران خان کو آکسفورڈ کی چانسلر شپ کے لیے نااہل کر دیا گیا ہے

آکسفورڈ یونیورسٹی کے وی سی کے لئے تقریباً 40 امیدواروں کو فہرست میں شامل کیا گیا ہے جن کے کاغذات نامزدگی منظور ہو چکے ہیں۔عمران خان خان کی امیدواری کا جائزہ آکسفورڈ کونسل کے ضابطے 7(d) 2002 کے ضابطے 8 اور چیریٹیز ایکٹ 2011 کے سیکشن 178 کی روشنی میں کیا گیا،عمران خان کو درج ذیل وجوہات کی بنا پر نااہل قرار دیا گیا ہے۔

عمران خان کی مجرمانہ سزا، اس کے سیاق و سباق سے قطع نظر، ان کی ساکھ اور سالمیت کو متاثر کرتی ہے، جو آکسفورڈ جیسے باوقار ادارے میں چانسلر کے کردار کے لیے ضروری ہیں۔عمران خان کو سرکاری خزانے سے زیورات بیچنے پر سزا ہو چکی ہے، توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو عدالت نے سزا سنائی تھی ،آکسفورڈ یونیورسٹی اپنی عالمی شہرت اور اعلیٰ اخلاقی معیارات کو ترجیح دیتی ہے۔ عمران خان کی سزا سے ادارے کے امیج کو نقصان پہنچ سکتا تھا اور چانسلر کے کردار پر ناپسندیدہ تنازعہ پیدا ہو سکتا تھا، آکسفورڈ جیسے اداروں میں ممکنہ طور پر مضمر یا واضح گورننس قوانین ہوتے ہیں جو مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے افراد کو قائدانہ کرداروں سے نااہل قرار دیتے ہیں . بطور چانسلر، عمران خان سے توقع کی جاتی کہ وہ بین الاقوامی سطح پر آکسفورڈ کی نمائندگی کریں ،تاہم عمران خان کی سزا اور پھر اسکا جیل میں ہونا ان فرائض کو مؤثر طریقے سے انجام دینے کی صلاحیت میں رکاوٹ بن سکتی ہے اور اسٹیک ہولڈرز اور سفارتی تعلقات کے ساتھ مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ آکسفورڈ کو غیر سیاسی بنانا آکسفورڈ کو سیاسی فائدہ اور ذاتی فائدے کے لیے پلیٹ فارم استعمال نہیں کیا جائے گا۔میٹرکس چیمبرز کے مطابق، عمران خان کی مجرمانہ سزا اسے آکسفورڈ چانسلر شپ کے لیے درکار اخلاقی اور گورننس کے معیارات پر پورا اترنے سے نااہل قرار دیتی ہے۔

صحافی وقار ستی ایکس پر کہتے ہیں کہ عمران خان کا آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے امیدواروں کی فہرست سے اخراج اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا صرف خالی نعروں اور جھوٹے دعووں پر نہیں چلتی۔بدزبانی، بدکاری اور مجرمانہ ریکارڈ کے ساتھ چانسلر بننے کا خواب دیکھنا ویسے ہی ہے جیسے صحرا میں پانی تلاش کرنا۔ پاکستان میں ان کے چاہنے والے ایک عرصے سے انہیں “واحد حق دار” قرار دے رہے تھے، لیکن حقیقت تو یہ تھی کہ یہ سب محض فریب اور سوشل میڈیا کا پروپیگنڈا تھا۔ آکسفورڈ نے ان جھوٹے دعووں کو زمین بوس کر دیا۔

چانسلر کا انتخاب اور عمران خان کی شمولیت، آکسفورڈ یونیورسٹی بھی مشکل میں پڑگئی

کیا طالبان دوست عمران خان واقعی آکسفورڈ کے اگلے چانسلر کے لیے بہترین انتخاب ہیں؟

عمران خان کا خواب چکنا چور،آکسفورڈ یونیورسٹی کا سیاستدانوں‌کو چانسلر بننے سے روکنے کا فیصلہ

عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے نامناسب ترین امیدوار قرار

آکسفورڈ یونیورسٹی کے وی سی کا الیکشن ،پی ٹی آئی کا ایک اور جھوٹ بے نقاب

عمران خان جیل سے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے الیکشن لڑیں گے

عمران خان کو آکسفورڈ کا نہیں اڈیالہ جیل کے قیدیوں کا الیکشن لڑنا چاہیے،عظمیٰ بخاری

Comments are closed.