لاہور:عمران خان نے حکومت بچانے کے لیے آرمی چیف کوتوسیع کی پیشکش کی،اطلاعات کے مطابق اس وقت ایک ایسی بحث جاری ہے جس میں کہا جارہا ہے کہ عمران خان کا یہ کہنا کہ اس نے پی ڈی ایم کی پیشکش کے جواب میں آرمی چیف کو توسیع کی پیشکش کی تھی یہ بیانیہ درست نہیں ہے ،
عزیزہم وطنو!چاہتاہوں کہ پاکستانی اپنے فیصلےخودکریں،امریکہ اوراغیارنہیں:یہی میرامشن…
عمران کے ناقدین کا یہ کہنا ہے کہ عمران خان نے اپنی حکومت بچانے کے لیے آرمی چیف کو غیر معینہ مدت کی توسیع کی آفرکی جو بے نقاب ہوگئی ، یہ بھی کہا جارہا ہےکہ اس حوالے سے عمران خان نجی چینل انٹرویو میں پھنس گئے، ڈی جی آئی ایس آئی کے بیان کردہ حقائق جھٹلانے میں بھی عمران خان ناکام رہے
اس حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے حقائق کو توڑ مروڑ کر مرضی کا بیانیہ تشکیل دینے کا روایتی انداز اپنایا اور جو باتیں ایک ذمہ دار کے طورپرچھپانی چاہیں تھیں وہ چھپا نہ سکے بلکہ غیرذمہ دار ثابت ہوئے اورنہ کرنے والی باتیں بھی کردیں
عمران خان ایماندار اورمخلص انسان،آرمی چیف کو کبھی غدار نہیں کہا:فیصل واوڈا
اس حوالے سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ عمران خان توسیع کی آفر تسلیم کرتے ہوئے موجودہ حکومت کی مبینہ آفر کو بیچ میں لے آئےجبکہ حقیقت یہ کہ آرمی چیف مارچ 2022 میں عمران خان کی توسیع کی آفر کو ریجیکٹ کر چکے۔
ان لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ آرمی چیف تو پہلے ہی توسیع کی پیشکش مسترد کرچکے تو پھر موجودہ حکومت کی آفر کیسے بیچ میں آ گئی
آرمی چیف کو کہا تھا کہ اگروہ آپ کو توسیع دے رہےہیں تو میں بھی دے دیتا ہوں:عمران…
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب مارچ میں موجودہ حکومت کی مبینہ آفر کا وجود ہی نہیں تو عمران خان کی آفر کو اس سے منسلک کیسے کیا جا سکتا، اس سے یہ ثابت ہو گیا عمران خان نے بارگیننگ کی کوشش میں آرمی چیف کو توسیع کی پیش کش کی تھی، یہ بھی ثابت ہو گیا کہ عمران خان نے عدم اعتماد سے بچانے کی مدد کے بدلے ہی توسیع کی پیشکش کی تھی، جس کا عمران خان کو علم ہوگیا تھا کہ اب میری حکومت ہرصورت گرادی جائے گی