عمران خان کی میڈیکل رپورٹ: صحت مکمل بہتر، نئی ادویات کی ضرورت نہیں
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں ہونے والے طبی معائنے کی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اس رپورٹ کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کی صحت مکمل طور پر بہتر ہے اور انہیں کسی نئی ادویات کی ضرورت نہیں ہے۔میڈیکل رپورٹ کے مطابق، عمران خان کا معائنہ پمز اسپتال کے دو ڈاکٹروں نے کیا، جنہوں نے ان کی صحت کی مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا۔ رپورٹ میں درج کیا گیا ہے کہ ان کا بلڈ پریشر نارمل ہے، تاہم انہیں گزشتہ پانچ روز سے بدہضمی کی شکایت تھی جس کے لیے وہ ادویات استعمال کر رہے ہیں۔ مزید برآں، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کو گزشتہ کچھ ماہ سے ٹنی ٹس بیماری کی شکایت بھی رہی ہے، جس کے لیے وہ مخصوص دوائیں لے رہے ہیں۔
یہ طبی معائنہ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کی درخواست پر کیا گیا تھا، جس کا مقصد عمران خان کی صحت کی حالت کا جائزہ لینا تھا۔ طبی رپورٹ میں ان کی عمومی صحت کی تصدیق کرتے ہوئے یہ بات بھی واضح کی گئی ہے کہ انہیں کسی نئے علاج یا اضافی میڈیکیشن کی ضرورت نہیں ہے۔دوسری جانب، پی ٹی آئی نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر 15 اکتوبر کو ڈی چوک میں احتجاج کی کال دی تھی۔ پارٹی نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ اگر عمران خان سے ملاقات کی اجازت دے دی جائے تو احتجاج کی کال واپس لے لی جائے گی۔ حکومت نے پی ٹی آئی کو یہ پیشکش کی تھی کہ وہ سرکاری ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کے ذریعے عمران خان کا معائنہ کرا دے گی۔ پی ٹی آئی نے اس پیشکش کو قبول کرتے ہوئے اپنے احتجاج کو مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ اقدام پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان کی صحت کے حوالے سے عوامی تشویش کے مدنظر لیا گیا، جبکہ ان کی صحت کی بحالی کے لئے جاری کوششوں کو بھی سامنے لاتا ہے۔