وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ 190 ملین پاﺅنڈ کرپشن سکینڈل پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل ہے، آزاد مبصرین اور تجزیہ کار بھی 190 ملین پاﺅنڈ کرپشن کے حوالے سے کسی کو بری الذمہ قرار نہیں دے رہے، یہ میگا کرپشن کا ایسا بڑا سکینڈل ہے کہ تاریخ میں بڑی رقم کی خورد برد سرکاری سطح پر کی گئی،

پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ مہنگائی کم ہو کر 3.9 فیصد پر آ گئی ہے، ڈیفالٹ رسک مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے، پچھلے چند ماہ کے دوران اچھی خبریں آئیں،ماضی میں ایک ایسی حکومت تھی جو سارا دن اس کھوج میں رہتی تھی کہ ہم نے کہاں سے پیسے کمانے ہیں، پوری پی ٹی آئی کو چیلنج ہے کہ اس ایک پوائنٹ کی وضاحت کر دیں کہ اگر یہ پیسہ حکومت پاکستان کی ملکیت نہیں تھی تو نیشنل کرائم ایجنسی نے یہ پیسہ حکومت پاکستان کو کیوں دیا؟ یہ پیسہ اس لئے حکومت پاکستان کو دیا گیا کہ یہ پاکستان کے عوام کی امانت تھی،پوری پی ٹی آئی کو چیلنج ہے کہ وہ عمران احمد خان نیازی کا سورس آف انکم بتا دیں، لاہور میں پچیس کروڑ روپے کا گھر کیسے بنایا گیا؟ یہ رقم اسی پراپرٹی ٹائیکون سے آیا۔

ہم چاہتے ہیں کہ یہ مذاکرات آگے بڑھیں لیکن کرپشن پر ڈیل نہیں ہو سکتی۔عطا تارڑ
عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے مذہب کے نام کو استعمال کیا، میاں بیوی مل کر القادر ٹرسٹ کے ٹرسٹی بن گئے، اگر انہوں نے ٹرسٹ بنانا ہی تھا تو ایدھی اور چھیپا سے مل کر بناتے۔ پیسہ بزنس ٹائیکون کا اور ٹرسٹ یہ بنا رہے ہیں،شہزاد اکبر بند لفافہ لے کر آیا اور انہوں نے کابینہ میں بیٹھ کر اس کی منظوری دی، حکومت پاکستان کا پیسہ نیشنل کرائم ایجنسی نے پاکستان کے عوام کے لئے دیا، ان لوگوں نے پیسہ ہتھیا کر لاہور میں گھر بنایا۔ ایک فرد کو 80 سے 90 ارب روپے کا فائدہ دیا اور خود اربوں روپے کمائے۔ پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کو چیلنج ہے کہ وہ بتائے کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے یہ پیسہ پاکستان کی حکومت کو کیوں دیا؟ دن دیہاڑے تاریخ میں اتنی بڑی ڈکیتی کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، ان کے پاس کیا جواز تھا کہ کابینہ سے بند لفافہ منظور کروایا؟ کابینہ کا کیا کام ہے کہ وہ بند لفافہ منظور کرے، میگا کرپشن سکینڈل پر کوئی بات نہیں ہو سکتی، مذاکرات اچھے طریقے سے جاری ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ یہ مذاکرات آگے بڑھیں لیکن کرپشن پر ڈیل نہیں ہو سکتی۔ سنا ہے بانی چیئرمین اپنے لوگوں سے کہتے ہیں کہ مجھے جیل سے نکالو، فرح گوگی ملک سے فرار ہیں، اقتدار وقت کا دھارا ہوتا ہے، پورے پاکستان کے سیاستدانوں پر کیسز بنانے والا شہزاد اکبر آج بیرون ملک بیٹھا ہے، آج ان میں ہمت اور حوصلہ نہیں ہے کہ وہ پاکستان آ کر اپنے خلاف کیسز کا سامنا کریں، ان فنکاروں نے پاکستان کی سیاست کو زہر آلود کیا، آج کل پاکستان کے اداروں کے خلاف بیٹھ کر بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں،

جمائما گولڈ اسمتھ کی برطانیہ میں جنسی جرائم کو مسلمانوں سے جوڑنے والوں پر تنقید

امیر بالاج ٹیپو قتل کیس،دو ملزمان پر فردجرم عائد کرنے کا حکم

Shares: