عمران خان پر کتنے مقدمات، تفصیل دی جائے، وکیل

0
30
imran khan

اسلام آباد ہائیکورٹ : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خنا کی دیگر کیسز میں گرفتاری سے روکنے کی درخواست پر اعتراضات کے ساتھ سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چھٹیاں ختم ہورہی ہیں آپ کا مرکزی کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کر دیتے ہیں ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان نے درخواست پر سماعت کی،وکیل سلمان صفدر اور خالد یوسف عدالت کے سامنے پیش ہوئے ،وکیل درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ ایف آئی اے ، نیب اور پولیس کو دیگر کیسز میں گرفتاری سے روکا جائے ،وکیل سلمان صفدر نے چوہدری ظہور الٰہی اور مولانا عبدالستار نیازی کیسز کا حوالہ دیا اور کہا کہ پہلے چھٹیاں تھی اس لیے میں نے زیادہ زور نہیں دیا ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اب بھی چھٹیاں چل رہی ہیں ،

وکیل نے کہا کہ ابھی تک رپورٹ نہیں آئی چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کتنے کیسز ہیں کتنوں میں گرفتاریاں ہوئیں، نو مئی کہتے ہوئے میں گھبراتا ہوں ، نو مئی کو میں پیش ہوا تھا ،عدالت نے کہا کہ اس طرح کرتے ہیں اس پٹیشن کو مقرر کر دیتے ہیں رپورٹ دوبارہ منگوا لیتا ہوں،وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ تازہ رپورٹ منگوا لیں تا کہ تفصیلات سامنے آجائیں ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیس کو جلد مقرر کرنے اور اس پٹیشن پر آرڈر بھی کر دیتا ہوں ، آپکی درخواست پر رجسٹرار آفس کے کچھ اعتراضات ہیں، وکیل نے کہا کہ آفس کے اعتراضات اپنی جگہ ٹھیک ہے مگر میں explain کرنا چاہونگا، تقریباً دو سو کے قریب کیسز رجسٹرڈ ہوچکے ہیں،آج کل ہماری مشکلات کافی حد تک بڑھ گئی ہیں ، ساسلام آباد میں گزشتہ ڈیڑھ سال سے قوانین کی بہت خلاف ورزی کی گئی، اسلام آباد پولیس نے سیاسی انتقام کے کیسز میں قانون کی بالادستی ہی ختم کردی،

سلمان صفدر نے مختلف عدالتی کیسز کے حوالے دیئے اور استدعا کی کہ گرمیوں کی چھٹیوں میں ہی میں کہنا چاہ رہا تھا کہ ان معاملات کے لئے کوئی خصوصی بنچ تشکیل دے،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ صرف اسلام آباد یا ملک بھر کی بات کررہے ہیں؟ وکیل نے کہا کہ ملک بھر سے تمام کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا جائے، 9 مئی کا سن کر ڈر لگتا ہے مگر تب سے دیکھا جائے، صرف اتنا بتایا جائے کہ کل کیسز کتنے ہیں، کتنی میں گرفتاریاں ہیں، کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی

Leave a reply