عمران خان نے بھی این آر او لیا،استعفے کب دینے ہیں؟ نواز شریف کا پی ڈی ایم جلسہ میں بڑا اعلان

0
33

عمران خان نے بھی این آر او نہیں لیا،استعفے کب دینے ہیں؟ نواز شریف کا پی ڈی ایم جلسہ میں بڑا اعلان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مینار پاکستان جلسہ سے سابق وزیراعظم نواز شریف کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان کہتا ہے این آر او نہیں دونگا، تم خود ثاقب نثار کے این آر او پر جی رہے ہو، عمران خان سے کس نے این آراو مانگا ہے، پشاور میں آکیسجن نہ ملنے کی وجہ سے سات لوگ مارے گئے کس سے پوچھیں سقوط کشمیر جیسے سانحہ پر کس سے پوچھیں، سعودی عرب، چین کیوں دور ہو گئے کس سے پوچھیں

نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان ہنستا بستا کیوں تنہا ہو گیا؟ کہتے ہیں نام نہ ہو، نام نہ لیں تو پھر بتائیں کون ذمہ دارہے، کیا ملک کی تباہی کا ذمہ دار صر ف عمران ہے یا وہ جو ووٹ چوری کر کے اسے اقتدار میں لائے، ہم اتنے بے وقوف نہیں کہ نہ سمجھیں کہ کون اصلی ذمہ دار ہے، ملک کو برباد کر دیا پھر کہتے ہیں نام نہ لو، معیشت کو برباد کر دیا، اور کہتے ہیں نام نہ لو، آئین شکنی آپ کریں تو کیا نام واپڈا والوں کا لوں

نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس کی دیواریں پھلانگ کی وزیراعظم کو آپ گرفتار کریں تو کیا میں شکایت محکمہ زراعت کے خلاف درج کرواؤں، ججوں کو بلیک میل کر کے مرضی کے فیصلے آپ لکھوائیں تو کیا شکایت محکمہ اوقاف کو کروں، جسٹس شوکت صدیقی جو چیف جسٹس بننے والے تھے ان سے ملاقات کر کے مریم اور نواز کو سزا کی فرمائش آپ کریں اور کیا میں شکایت محکمہ جنگلات سے کروں، آر ٹی ایس آپ بند کریں اور شکایت محکمہ صحت کو کروں،یہ سنگین جرائم ہیں

نواز شریف کا کہنا تھا کہ لاہور والو، میرا جرم ہے کہ میں سچ بولتا ہوں اور بول رہا ہوں، آپ کا مقدمہ لڑ رہا ہوں، آئین شکن پسند نہیں کرتے تو نہ کریں لیکن نواز شریف حق بات کہتا رہے گا، بائیس کروڑ عوام کو انکا حق حکمرانی دلوائے بغیر پیچھے نہیں ہٹے گا،یہ میرے ضمیر کی آواز ہے، بائیس کروڑ عوام کے ضمیر کی آواز ہے، نواز شریف کا بیانیہ پاکستان کے آئین کا بیانیہ ہے، آئین کی تابعدادی،حلف کی پاسداری کرو، سیاست سے دور رہو، فوج کو سیاسی مقاصد کے لئے مت استعمال کرو، الیکشن چوری مت کرو، ووٹ کو عزت دو،

نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ میرا بیانیہ سب کے سامنے ہے، اس میں ایک بات بھی ملک ،ریاست یا قومی سلامتی کے خلاف ہے تو بتاؤ مجھے لیکن جب آئیں توڑتے ہیں،اقتدار پر قبضہ کرتے ہیں، سیاستدانوں کو جیل میں ڈالنے کے لئے دن رات ایک کرتے ہیں، وار گیمز کی بجائے پولیٹکل گیم کھیلتے ہیں، عوامی لیڈر کو عبرت کا نشانہ بناتے ہیں پھر عوام کو شکایتیں پیدا ہوں گی پھر سوال ہوں گے، اور پوچھے جائیں گے، ان سوالوں کو جواب یہ نہیں کہ نام کیوں لیتے ہو.

نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ مریم نواز کے کمرے کا دروازہ توڑا گیا اور کہا گیا کہ جذباتی ہو گئے میں نام اس لیے لیتا ہوں کہ الزام ادارے پر نہ لگے، ہمارے بیانیہ ووٹ کو عزت دو کو تقویت ملی ہے،کامیاب جلسوں نے واضح پیغام دیا ہے کہ اب اس جعلی سیٹ اپ کا جاری رہنا ملکی سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے یہ کھیل اب ختم ہونا چاہئے، ایٹمی قوت ہونے کے باوجود پاکستان خطے میں پیچھے رہ گیا ،جعلی سیٹ اپ جاری رہا تو اتنا نقصان ہو گا کہ تلافی کسی کے بس کی بات نہیں رہے گی،

نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد نئے فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو رہی ہے، اسکے لئے گھروں سے نکل پڑیں ،پھر نہ کہنا کہ ہمیں پتہ نہیں چلا، ہمیں علم نہیں ہوا، میں خاص طور پر نوجوانوں سے کہوں گا کہ پاکستان کو بچانے کے لئے اسی جذبے کے ساتھ اٹھ کھڑے ہوں جس طرح آپ کے بزرگ جوانی میں پاکستان بنانے کے لئے نکلے تھے، اب ہم اس جعلی سیٹ اپ کا حصہ نہیں بن سکتے، اب یہاں بیٹھنا قوم کے ساتھ زیادتی ہے، اس نظام کو بدلے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے،یہ ملک مزیر غیر جمہوری دخل اور مداخلت کی تاب نہیں لا سکتا اور جو دخل اندازیاں کرتے ہیں یہ ملک اسکا متحمل نہیں ہو سکتا، ملک جام ہو چکا ہے،اور اس نظام کو بدلے بغیر آپ آگے نہیں بڑھ سکتے، ہائی جیک جمہوریت جس کو اغوا کیا گیا اس میںں بچوں کا کوئی مستقبل نہیں، اس بات کو جتنی جلدی سمجھ لیا جائے اتنا ہی بہتر ہے، آج ہمیں ایسا نظام چاہئے جس میں ریاست کے اوپر کوئی ریاست نہ ہو،کوئی فوج اپنی قوم سے نہیں لڑ سکتی، اپنی آزادی زور بازو سے منوا رہے ہیں، حقوق حاصل کرنے پر زور دے رہے ہیں ،اس پر جعلی مقدمات درج ہو رہے ہیں، ان سے مت خوف کھائیں کیونکہ یہ خود خؤفزدہ ہیں، انکو بتائیں حقوق صلب کرنے کا کیا نتیجہ ہوتا ہے، اپنی خود مختاری حاصل کریں، اپنے ووٹ کی عزت حاصل کریں یہ لیںی پڑے گی، کیا انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کے بعد انکے غلام بن جائیں پوچھو یہ سوال، کیا اس طرح کی غلامی قبول ہے، ایک آزادی 1947 میں ہم نے حاصل کی تھی، ایک آزادی آج حاصل کرنے کا دن آ چکا ہے، سلیکٹڈ سیٹ اپ کا ڈرامہ منطقی انجام کو پہنچنا چاہئے

ن لیگ کے اراکین نے استعفے دینا شروع کر دیئے میں ان پر فخر کرتا ہوں جو چٹان کی طرح ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور کوئی کمزوری نہیں دکھا رہی، جب بھی پی ڈی ایم استعفوں کو پیش کرنے کی ہدایت دے گی، ہم اس پر عمل کریں گے، میں اپنے بھائیوں ،بہنوں سے سوال کرتا ہوں کہ منٹو پار ک میں 1940 میں کھڑے ہو کر پاکستان حاصل کرنے والے بزرگوں کی روایت کا عزم کریں گے، کیا وطن کو ان زنجیروں سے نجات حاصل کرنے کا عزم کریں گے،کیا ووٹ کو عزت دلوانے کا عزم کریں گے، آپ نے ساتھ دیا کہ نواز شریف کی بات نوٹ کر لیں کہ کامیابی قدم چومے گی.

Leave a reply