سپریم کورٹ ،ووٹر لسٹ سے ووٹ کے اخراج کا معاملہ ،
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بنچ نے درخواست پر سماعت کی .درخواست گزار مولانا عزیز الحق نے کہا کہ میں تقسیم کو نہیں مانتا، میں بنگلہ دیش کو نہیں مانتا، بنگلہ دیش کو ماننے کا مطلب پاکستان کی تقسیم کو ماننا ہے،26 یں ترمیم وغیرہ کچھ بھی نہیں، اصل آئین ہے،جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بنگال نژاد پاکستانیوں سے امتیازی سلوک روا نہ رکھا جاۓ،یہ بہت بڑا مسئلہ ہے انکو نہ پاکستانی تسلیم کیا جارہا ہے اور نہ انکار کیا جارہا ہے،متعدد مرتبہ حکومت کو ہدایات دیں لیکن حکومت نے ان شہریوں سے متعلق کچھ نہیں کیا،جب ملک دو لخت ہوا کچھ ادھر رہ گئے اور کچھ ادھر،ملک سے باہر نکالنا ہے تو نکال دیں، یا پھر انکو ملک میں رکھنا ہے تو رکھیں لیکن کوئی پالیسی تو بنائیں،جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ جب ہم سندھ ہائیکورٹ میں تھے تو بھی اس طرح کے متعدد کیسز سامنے آئے، ہم نے واضح ہدایات بھی دیں،
مولانا عزیز الحق نے کہا کہ پاکستان کو کوئی نہیں توڑ سکتا، پاکستان کو ختم نہیں کیا جاسکتا، عدالت نے کہا کہ ہم نے درخواست گراز کو سننے کی کوشش کی لیکن وہ اپنا کیس بیان کرنے کی بجائے سیاسی تقریر بازی شروع کردی، عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا