اسلام آباد:ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں ہر قسم کے پبلک ہجوم، جلسے،جلوس اور ریلیوں پر پابندی عائد ہے۔حکام کے مطابق اسلام آباد میں 5 سے زائد افراد ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی ہے اور ہر قسم کے ہجوم ،جلسے،جلوس اور ریلیاں ممنوع ہیں۔
بیان میں عوام کو مطلع کیا گیا ہے کہ کسی بھی جگہ پر 5 سے زائد جمع نہ ہوں، کسی بھی قسم خلاف ورزی پرقانون کے مطابق ایکشن لیا جائے گا۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے شہر میں جلسے، جلوس پر پابندی 23 جولائی 2022 سے عائد ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے بغاوت پر اکسانے کے کیس میں گرفتار شہباز گل سے اظہار یکجہتی کے لیے کل اسلام آباد میں ریلی کا اعلان کردیا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما شہباز گل پر تشدد میں جنسی زیادتی بھی شامل ہے۔ دوسری طرف پی ٹی آئی چیئر مین پمز ہسپتال ملاقات کے لیے پارٹی رہنما کے پاس پہنچے تو یہ ملاقات ہو سکی، جس کے بعد انہوں نےکل ملک گیر ریلی کا اعلان کر دیا۔
پمز ہسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ عدالت کے حکم کے باوجود پولیس نے ہمارا راستہ روکا، پولیس نے مجھے شہباز گل سے ملاقات نہیں کرنے دی، پولیس بتائے وہ کس سے آرڈرلے رہی ہے، بتایا جائے ملک میں قانون یا ڈنڈے کی حکمرانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل شہبازگل کے لیے ملک گیر ریلی نکالیں گے، اسلام آباد کے لوگوں کو ریلی میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں، شہبازگل پر اگر ٹارچر ہو سکتا ہے تو کسی پر بھی ہوسکتا ہے، کل مغرب کے وقت ریلی نکالی جائے گی۔ میڈیا کا منہ بند کرکے چوروں کومسلط کیا جارہا ہے، ہم ان چوروں کی غلامی کبھی قبول نہیں کریں گے۔
پی ٹی آئی ترجمان کے مطابق شہباز گل سے اظہار یکجہتی کیلئے کل عمران خان کی قیادت میں ریلی نکالی جائے گی۔ تحریک انصاف کے قائدین اور جڑواں شہروں کے کارکن شریک ہوں گے۔ ریلی چائنہ چوک سے شروع ہوکر ایف نائن پارک اسلام آباد میں اختتام پذیر ہوگی۔