متحدہ عرب امارات جانے کے خواہش مند افراد کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ ویزہ کے حصول کے لیے کسی بھی غیر مجاز دفتر، ویب سائٹ یا سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اعتبار نہ کریں، جو "فوری ویزہ” یا "فاسٹ ٹریک سروسز” کے نام پر فراڈ کر رہے ہیں۔
پیر کے روز یو اے ای کی وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور بندرگاہ سیکیورٹی نے عوام کو متنبہ کیا کہ ایسے فراڈی عناصر سادہ لوح لوگوں کو جھانسہ دے کر ان کی رقم ہتھیانے کی کوشش کرتے ہیں، خاص طور پر اُن افراد کو جو روزگار کی تلاش میں جلدی میں ہوتے ہیں۔خلیج ٹائمز کے مطابق دبئی میں مقیم محمد نامی شخص ایک ایسی ہی جعلی کمپنی کا شکار ہو گئے جب انہوں نے اپنے بیٹے کے لیے فوری وزٹ ویزہ حاصل کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک اشتہار دیکھا جس میں ایک ماہ کے سنگل انٹری وزٹ ویزہ کے لیے فوری پروسیسنگ کا دعویٰ کیا گیا تھا، جس پر انہوں نے 200 درہم اضافی فیس کے ساتھ مکمل رقم ادا کر دی۔
محمد کے مطابق میرے بیٹے کو ایک سال سے روزگار نہیں ملا تھا، اور مجھے معلوم ہوا کہ ایک بڑی یو اے ای کمپنی واک اِن انٹرویو کر رہی ہے تاہم رقم کی ادائیگی کے فوراً بعد کمپنی نے رابطہ ختم کر دیا اور ان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بھی غائب ہو گیا۔یو اے ای کی اتھارٹی کے مطابق، مشتبہ آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھی جا رہی ہے اور ایسے فراڈیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
ماہرین کا مشورہ
اسمارٹ ٹریولز کے جنرل مینیجر سفیر محمد نے کہا، "یہ پیغام وقت کی اہم ضرورت ہے، کیونکہ حالیہ مہینوں میں ایسے کیسز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر لوگ تحقیق کے بغیر ایسے فراڈ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ماہرین نے سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور گروپ ایڈمنز کو بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی کمپنی یا ویزہ سروس کو پروموٹ کرنے سے قبل اس کی مکمل تصدیق ضرور کریں، تاکہ عوام کو فراڈ سے بچایا جا سکے۔