انڈین انٹیلی جنس سروسز نے پاک فوج کے ساتھ وہ نہیں کیا ہوگا جو عمران خان اور پارٹی نے کردیا،بھارتی تجزیہ نگار
![پی ٹی آئی چیئرمین](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2023/02/imranKhan-4.jpg)
پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے اداروں اور پاک فوج کے خلاف بیانات بھارتی میڈیا میں بھی زیر بحث ہیں-
باغی ٹی وی : بھارتی خبررساں ادارے انڈیا ٹوڈے کے پروگرام میں بھارتی تجزیہ نگار سوشانت ترین نے شرکت کی جس میں پروگرام کے اینکر کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ جنتے ہیں کی پاکستان میں مارشل لاء لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہےاگر پاکستان میں مارشل لاء لگ جائے تو اسے پاک فوج کا کیا بنے گا اسکی معیشت کا کیا بنے گا اور کیا آپ بتا سکتے ہیں پاکستان میں الیکشن وہ مئی میں ہوں گے یا اکتوبر میں ہوں گے اور کیا بنے گا اسکا؟-
"I don't think the Indian intelligence services or Indian Twitterati could have done to the Pak army what Imran Khan and his people have done" Sushant Sareen (Senior fellow, ORF)#IndiaFirst #Pakistan #ImranKhan | @gauravcsawant @sushantsareen pic.twitter.com/O0L69T65CC
— IndiaToday (@IndiaToday) April 5, 2023
جس پر بھارتی تجزیہ نگار سوشانت ترین نے کہا کہ ملک میں مارشل لاء کا نفاذ حیران کن ہو گا انہیں نہیں لگتا کہ مارشل لاء لگانا درست ہو گا پاکستان اس کو کس طرح لے رہا ہے اور کس طرح اس کے ساتھ مقابلہ کرے گا اور میرا نہیں خیال کہ فوج ملک کے سیاسی اور معاشی بحران سے نکال سکے گی کیونکہ یہ سارا مسئلہ انہوں نے خود بنایا ہے-
انہوں نے کہا کہ عمران خان اور اس کے لوگوں نے مل کر پاکستان کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا ہے آرمی جیسے پہلے ایک یونٹ کی طرح کام کر رہی تھی اب نہیں کر رہی انہوں نے آرمی کواندر سے تقسیم کر رکھا ہے افسران ایک دوسرے پر مزید اعتماد نہیں کرتے عمران خان اور ان کی پارٹی کی جانب سے اداروں اور پاک فوج کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے-
سوشانت ترین نے مزید کہا کہ انڈین انٹیلی جسن اور انڈین تنقید نگاروں اور ٹوئتر کے لوگوں نے پاک آرمی کے خلا ف ایسی باتیں نہیں کی ہوں گی جس طرح کی باتیں عمران خان اور ان کے لوگوں نے عمران خان کے خلاف کی ہیں یہاں تک کہ ٹوئٹر پر ایک دوسرے کو گالیاں بھی دیتے ہیں اس طرح کے حالات میں اگر مارشل لاء لگ گئی تو لوگ گلیوں میں نکل آئیں گے اور بلوچستان اور کے پی کا جو علاقہ ہے مثلاٌ اس میں سول وار کا مسئلہ شروع ہو جائے گا جس میں لوگوں کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا لوگ اپنی مرضی سے دنگے فساد کریں گے-