نئی دہلی :بھارت میں مون سون کی شدید بارشوں کے نتیجے میں ہمالیہ کے قریب سیلاب آنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے سبب کم از کم 18 افراد ہلاک ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق بھارت میں مون سون کے موسم میں عام طور پر سیلاب آتے ہیں اور لینڈ سلائیڈنگ ہوتی ہے جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوتی ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں دنیا بھر میں شدید موسموں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، اس کے ساتھ بھارت میں جنگلات کی کٹائی اور ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے انسانی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
حکومت نے بیان میں کہا کہ ریسکیو اہلکارشمالی ریاست ہماچل پردیش کے منڈی ضلع میں فوری طور پر پہنچے جہاں سیلاب 2 مکانوں کو بہا کر لے گیا جبکہ 10 افراد ہلاک ہو گئے۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے ریاست بھر میں 7 دیگر افراد ہلاک ہوئے۔ٹی وی پر خبروں کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ قریبی ضلع کانگڑا میں ایک ریلوے پل کا کچھ حصہ سیلاب سے بہہ گیا۔
ہمیر پور ضلع میں سیلاب کی وجہ سے مقامی عمارتوں کی چھتوں پر 19 افراد پھنسے ہوئے تھے، انہیں ڈیزاسٹر ریسپانس ٹیموں نے بچا لیا۔زیادہ متاثرہ اضلاع میں اسکولوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ہماچل پردیش برف پوش پہاڑوں کے لیے مشہور اور سیاحوں میں مقبول ہے۔
گزشتہ مہینے مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقے میں زائرین کے کیمپ میں اچانک بارش کے بعد سیلاب آنے کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
جون میں ہونے والی موسلا دھار بارشوں نے بھارت کے شمال مشرق کے دور دراز علاقوں میں تباہی مچائی تھی جب مٹی کے تودے گرنے سے تقریباً 40 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ ریاست منی پور میں ریلوے کارکنوں اور فوج کے ایک کیمپ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔