بھارت نے سکھوں کے مذہبی راہنما بابا گورو نانک دیو جی کے جنم دن کے موقعہ پر سات روز کے لئے کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔نئی دہلی سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اس حوالے سے آئندہ ہفتے باضابطہ طور پر اعلان کیا جائے گا۔ راہداری کھولنے کے لئے دہلی سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے سابق سربراہ سردار پرم جیت سنگھ سرنا نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیردفاع راج ناتھ سنگھ کو خطوط لکھے تھے جن پر بھارتی حکومت نے مختلف اداروں سے رائے طلب کی تھی۔ ان اداروں کی رپورٹس کی روشنی میں کرتار پور راہداری سات روزکے لئے کھولنے کااصولی طور پر فیصلہ کیا گیا۔ دریں اثنا یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ گورو نانک دیو جی کی سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کے لئے ایک علامتی وفد پاکستان جائے گا۔ اس سے قبل بھارت سے تقریبا پانچ ہزار یاتریوں کا وفد پاکستان آتا رہا ہے۔ جب کہ کورونا کی وجہ سے صرف چندسو بھارتی سکھ یاتری ننکانہ صاحب جائیں گے۔ پاکستان اس مرتبہ تقریبا دو ہزار بھارتی سکھوں کے وفد کو پاکستان آنے کی اجازت دے رہا ہے۔اس سلسلے میں متروکہ املاک وقف بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر عامر احمد نے بتایا کہ بھارتی سکھ صرف پانچ روز کے لئے 27 نومبر کو واہگہ بارڈر کے راستے لاہور پہنچیں گے جہاں سے انہیں فوری طور پر ننکانہ صاحب روانہ کردیا جائےگا۔ان یاتریوں کو ننکانہ صاحب کے سوا کہیں بھی جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ گورونانک دیوجی کے جنم دن کی تقریبات 27 نومبرسے 30 نومبر تک جاری رہیں گی۔ بھارت سے27 نومبرکو سکھ یاتری واہگہ بارڈر کے راستے پیدل پاکستان داخل ہونگے اور وہ براہ راست ننکانہ صاحب روانہ ہو جائیں گے۔ یکم دسمبر کو سکھ یاتری واپس بھارت چلے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کے باعث حکومتی SOP پر مکمل عملدرآمد کیا جائے گا۔

Shares: