بھارت میں میڈیکل کالج میں خاتون ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی و قتل کیس کے بعد بھارت بھر میں احتجاج جاری ہے، واقعہ کو ایک ماہ ہو گیا، شہری سڑکوں پر ہیں اور ملزم کو سزا دینے کا مطالبہ کررہے ہیں، بھارتی سپریم کورٹ میں بھی آج کیس کی سماعت ہوئی
بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت مغربی بنگال حکومت نے جائے حادثہ پربڑی تعداد میں لوگوں کے پہنچنے سے متعلق اپنی رپورٹ پیش کی ، سی بی آئی نے بھی اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی، دوران سماعت بھارتی چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے تحقیقاتی رپورٹ دیکھی،کھلی عدالت میں تبصرہ نہیں کرنا چاہتے،منگل کو سی بی آئی تحقیقات میں مزید پیشرفت پر رپورٹ پیش کرے،کیس کی سماعت اب 17 ستمبر کو ہو گی.
سپریم کورٹ نے بھارت میں ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی کے واقعہ کے بعد ڈاکٹروں کے احتجاجی مظاہروں کے بعد از خود نوٹس لیا تھا،سپریم کورٹ میں بنگال حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل کپل سبل نے عدالت میں کہا کہ ڈاکٹروں کی ہڑتال کے دوران 23 افراد کی موت ہوئی ہے، سی بی آئی کی رپورٹ پڑھتے ہوئے بھارتی چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پرنسپل کا گھرکالج سے کتنی دور ہے جس پر بتایا گیا کہ پرنسپل کا گھر 20-15 منٹ کے فاصلے پر ہے،سپریم کورٹ سے سالسٹر جنرل نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مغربی بنگال حکومت سی بی آئی سے کچھ چھپانا چاہتی ہے، تبھی رپورٹ مرکزی ایجنسی کو نہیں دی گئی،عدالت نے مغربی بنگال حکومت سے پوچھا کہ ہمیں دو پہلوؤں پروضاحت چاہئے ہم جاننا چاہتے ہیں کہ موت کا کیس کس وقت رجسٹرڈ ہوا؟ وکیل نے بتایا کہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ دوپہر1:47 بجے دیا گیا، بھارتی چیف جسٹس نے جی ڈی میں درج کئے جانے کا وقت پوچھا؟ کپل سبل نے کہا کہ جی ڈی میں دوپہر2:55 بجے درج کیا گیا۔
کپل سبل نے کہا کہ صبح ساڑھے 8 بجے سے رات 10:45 بجے تک تلاشی اورضبطی کی گئی، ایک بارلاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ہٹایا گیا، اس کے بعد پھرتصاویر لی گئیں،بھارتی چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بتانے کے لئے ایک سی سی ٹی وی فوٹیج ہے کہ ملزم کس وقت اندرآیا اور وہاں موجود تھا، ظاہرطورپرصبح 4:30 بجے کے بعد کا فوٹیج ہوگا، کیا سی سی ٹی وی فوٹیج پوری طرح سے سی بی آئی کو دی گئی،جس پر سالسٹر جنرل نے کہا کہ 4 کلیپنگ، کل 27 منٹ کے دورانیئے کی ویڈیو ہیں ہارڈ ڈسک میں ویڈیو کوئی حصوں میں دیئے گئے ہیں، ہمارے پاس فرانزک رپورٹ ہے ایک بات مانی گئی ہے، جب لڑکی 9:30 بجے ملی، تو وہ نیم برہنہ حالت میں تھی، اس کے جسم پرچوٹ کے نشانات تھے۔
دوسری جانب ٹرینی خاتون ڈاکٹر کے زیادتی کیس سے متعلق ڈاکٹر کے والدین نے پولیس سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں،بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کلکتہ میں زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی ڈاکٹر کے والدین نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ کیس کے آغاز سے ہی شواہد کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ٹرینی ڈاکٹر کی والدہ کا کہنا تھا کہ حکومت، انتظامیہ اور پولیس نے کیس کے آغاز سے ہی ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا، پولیس آغاز سے ہی ثبوت ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے، میرے خیال میں یہ مظاہرہ تب تک جاری رہنا چاہیے جب تک ہمیں انصاف نہیں مل جاتا۔ڈاکٹر کے والد نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ مظاہروں میں ان کا ساتھ دیں، وہ جانتے ہیں انصاف اتنی آسانی سے نہیں ملتا لیکن ہمارا ساتھ دیں تو یہ ممکن ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیرقیادت اپوزیشن نے الزام لگایا کہ ڈاکٹر سے زیادتی کے واقعہ کے بعد جائے وقوعہ پر شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ نے پہلے ہی ریاستی حکومت پر برہمی کا اظہار کیا تھا اور عمارت کی تیسری منزل کے کچھ حصوں کی تزئین و آرائش کی عجلت پر سوال اٹھایا تھا، جہاں یہ خوفناک جرم ہوا تھا۔
جب متاثرہ کے اہل خانہ نے انکشاف کیا کہ اسپتال کے حکام نے انہیں اطلاع دی تھی کہ خاتون نے خودکشی کر لی ہے، تو سندیپ گھوش کی مبینہ کوششوں میں ملوث ہونے اور اس کیس کو چھپانے کی کوشش کی جانچ پڑتال کی گئی۔ متاثرہ کے والد کے مطابق انہیں اپنی بیٹی کی لاش دیکھنے کے لیے تین گھنٹے سے زیادہ انتظار کرنا پڑا۔ سندیپ گھوش کو آخرکار 2 ستمبر کی شام کو سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے مالی بددیانتی میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کر لیا جس میں لاوارث لاشوں کی فروخت، طلباء سے بھتہ خوری اور اسٹیبلشمنٹ میں ادویات فراہم کرنے والوں سے کک بیکس شامل ہیں۔کولکتہ میں ڈاکٹر انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنی ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں اور بڑی تعداد میں عام لوگ بھی اس میں شامل ہوئے ہیں۔
دوسری جانب بھارتی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی سی بی آئی نے کلکتہ کے آر جی کار اسپتال سے وابستہ ٹرینی خاتون ڈاکٹر کے زیادتی کیس میں ایک ہی ملزم کے ملوث ہونے کی تصدیق کی ہے، تحقیقات آخری مراحل میں ہیں اور سی بی آئی بہت جلد اس حوالے سے کیس فائل کرے گی،سی بی آئی تحقیقات میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ خاتون ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں، زیادتی کے واقعے میں صرف ایک ہی ملزم سنجے رائے ملوث تھا جو اس وقت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی حراست میں ہے،
ڈیٹنگ ایپس،ہم جنس پرستوں کے لئے بڑا خطرہ بن گئیں
دوہرا معیار،موبائل میں فحش ویڈیو ،اور زیادتی کے مجرموں کو سزا کا مطالبہ
بھارت میں خاتون ڈاکٹر زیادتی و قتل کیس،سپریم کورٹ نے سوال اٹھا دیئے
بھارت،موٹرسائیکل پر لفٹ مانگنے والی کالج طالبہ کی عزت لوٹ لی گئی
بیٹی کی لاش کی کس حال میں تھی،خاتون ڈاکٹر کے والد نے آنکھوں دیکھا منظر بتایا
ٹرینی خاتون ڈاکٹر کی دل دہلا دینے والی پوسٹ مارٹم رپورٹ،شرمگاہ پر بھی آئی چوٹیں
مودی کا بھارت”ریپستان” ڈاکٹر کے ریپ کے بعد آج بھارت میں ملک گیر ہڑتال
بھارت ،ڈاکٹر کی نرس کے ساتھ زیادتی،دوسری نرس ،وارڈ بوائے نے کی مدد
ڈاکٹر کو زیادتی کا نشانہ بنانے سے قبل ملزم نے شراب پی، فحش ویڈیو دیکھیں
شادی شدہ خاتون کی عصمت دری اور تشدد کے الزام میں ایف آئی آر درج
لاوارث لاشوں کی فروخت،سابق آر جی کار پرنسپل سندیپ گرفتار