سینئر صحافی و تجزیہ کار مبشر لقمان نے اپنے تازہ وی لاگ میں ملک کے اندر بڑھتے جرائم، کھیل کے شعبے میں جاری تنازعات اور عالمی سطح پر اہم پیش رفتوں پر کھل کر گفتگو کی۔

مبشر لقمان نے کہا کہ ملک میں فرسٹریشن اور غصہ اس قدر بڑھ چکا ہے کہ روزانہ افسوسناک واقعات رونما ہورہے ہیں۔ انہوں نے لاہور میں ایک پھل فروش کے ہاتھوں دو افراد کے قتل، گجرات میں کرکٹ میچ کے دوران ہونے والے تصادم اور تیزاب گردی کے واقعات کو نمایاں کرتے ہوئے کہا کہ "یہ سب عوامی مسائل، مہنگائی اور انصاف کے فقدان کا نتیجہ ہے۔”انہوں نے پولیس مقابلوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ ایکسٹرّا جوڈیشل کلنگ کہلاتی ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ ایسے بیشتر مجرم قانون سے بچ نکلتے ہیں اور ان کا حل صرف سخت ایکشن ہے۔

کرکٹ کے میدان میں ہونے والے جھگڑوں پر تبصرہ کرتے ہوئے مبشر لقمان نے کہا کہ "پاکستان میں کرکٹ جوا کے بغیر نہیں ہوتی۔” ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی خود جوا کمپنیوں کو پروموٹ کرتا رہا ہے جبکہ کئی کھلاڑی بھی اس دھندے میں ملوث ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر بیٹنگ مافیا پر قابو نہ پایا گیا تو اس قسم کے سانحات جاری رہیں گے۔پی سی بی کے فیصلوں پر تنقید کرتے ہوئے مبشر لقمان نے کہا کہ "کتنے ہی کپتان بدل لیں، اصل مسئلہ چیئرمین پی سی بی ہے۔” ان کے مطابق محسن نقوی کے پاس نہ کھیل کی سمجھ ہے اور نہ ایڈمنسٹریشن کا تجربہ۔ اگر پاکستان کو نئی مضبوط ٹیم تیار کرنی ہے تو تجربہ کار کرکٹرز کو قیادت سونپنی ہوگی۔

بین الاقوامی امور پر بات کرتے ہوئے مبشر لقمان نے کہا کہ پینٹاگون کا یوکرین کو روس پر حملوں سے روکنا بڑی پیش رفت ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یورپ اور امریکا خود اپنے مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں۔ایران کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ "ایران نے دوٹوک مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ امریکا کے مطالبات نہیں مانے گا۔” ان کے مطابق غزہ میں جاری مظالم کے تناظر میں ایران کا مؤقف بالکل واضح ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بارے میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ پارٹی کو اس کے غرور نے نقصان پہنچایا۔ شریر افزل مروت کے مؤقف سے اتفاق کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "عمران خان کا غرور صرف انہیں نہیں بلکہ پوری پارٹی کو لے ڈوبا۔”انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے انتخابات میں بھی اگر پارٹی کے پاس سنجیدہ قیادت نہ ہوئی تو کارکردگی نہیں دکھا سکے گی۔

معروف یوٹیوبر رجب بھٹ کی ویڈیوز پر تبصرہ کرتے ہوئے مبشر لقمان نے کہا کہ "یہ صرف یوٹیوبرز کو الزام دینے کا معاملہ نہیں، والدین اور اساتذہ کی بھی ذمہ داری ہے کہ بچوں کی تربیت کریں۔” تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ کسی بھی مذہب یا عقیدے کا مذاق اڑانا ناقابلِ برداشت عمل ہے۔کراچی کی بارشوں پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "کراچی کے شہری ہمیشہ حکمرانوں کی ناکامی برداشت کرتے ہیں۔” ان کے مطابق شہر جو ملک کی سب سے بڑی انکم پیدا کرتا ہے، وہاں پینے کا پانی تک دستیاب نہیں۔

اداکارہ سمرانا کی گھریلو ملازمہ پر تشدد کے واقعے پر بات کرتے ہوئے مبشر لقمان نے کہا کہ یہ ظلم ہماری معاشرتی روایت بن چکا ہے۔ ایوارڈز کے حوالے سے اداکارہ اریبہ حبیب کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اصل کامیابی بینک بیلنس ہے، نہ کہ خریدے گئے ایوارڈز۔

بازی پلٹ گئی،ڈھاکہ دلی کے تسلط سے آزاد،مودی پاکستان سے خوفزدہ

Shares: