سابق واٹر کمشنر شیراز میمن کا کہنا ہے بھارت چند گھنٹے سے زائد پاکستان کا پانی نہیں روک سکتا۔

شیزار میمن نے کہا کہ بھارت بگلیہار ڈیم میں چند گھنٹے سے زائد پانی نہیں روک سکتا، گرمیوں میں بھارت کے پاس پانی روکنے کی چوائس بہت محدود ہے،بھارت صرف سردیوں میں پانی روک سکتا ہے کیونکہ سردیوں میں پانی کی مقدار کم ہوتی ہے، بھارت کو پانی کے ایشو پر مذاکرات کی میز پر آنا ہی پڑے گا، بھارت جانتا ہے کہ وہ معاہدے کو یکطرفہ ختم نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا اقوام متحدہ جانے کا فیصلہ بروقت ہے، بھارتی آبی جارحیت سے دنیا کو آگاہ رکھنا ضروری ہے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ ممکن نہیں دونوں ایٹمی پاور ہیں، بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے ورلڈ بینک سے رجوع کرنا ہو گا، ورلڈ بینک اور نیوٹرل ایکسپرٹ سندھ طاس معاہدے کے ضامن ہیں۔

مسئلہ کشمیر کو کسی صورت بھی پس پشت نہیں ڈالا جا ئے گا، اسحاق ڈار

واضح ہے کہ اتوار کو بھارت نے بگلیہار ڈیم کے ذریعے پاکستان کی طرف آتا پانی روکنا شروع کیا جس کے بعد دریائے چناب میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل کمی آرہی ہے محکمہ انہار کے مطابق دریائے چناب میں کل ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 87 ہزار کیوسک تھی، جو آج صرف 10ہزار800 کیوسک رہ گئی مقبوضہ جموں کے علاقے رامبن میں واقع بگلیہار ڈیم میں 3 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے۔

دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت اگلے قدم کے طور پر شمالی مقبوضہ کشمیر کے کشن گنگا ڈیم میں بھی پانی روکنے جارہا ہے، جس کے بعد دریائے جہلم میں پانی کم ہونے کا خدشہ ہے کشن گنگا میں15 ہزار ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے۔

اس سے پہلے 26 اپریل کو بھی بھارت بغیر اطلاع دیئے دریائے جہلم میں بڑا سیلابی ریلا چھوڑ چکا ہے جس سے چکوٹھی کے مقام پر دریا اچانک 15 فٹ تک بلند ہوگیا تھا۔

سپریم کورٹ ، فوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل ، فیصلہ محفوظ

22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد ہلاک اور ایک درجن زخمی ہوگئے تھے بھارت کی ہندو انتہا پسند حکومت نے پہلگام واقعے کی تحقیقات کے بغیر روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو مورد الزا م ٹھہرایا اور 1960 میں عالمی بینک کی ثالثی میں طے پانے والے دریاؤں کے پانی کی تقسیم کے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے اعلان کیا تھا، پاکستان نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنےکا بھارتی یکطرفہ اعلان مسترد کر دیا۔

Shares: