اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا، اسرائیل نے ایران کی عسکری قیادت اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے

اسرائیلی حملے کے حوالہ سے تجزیہ کارمیجر (ر) ہارون رشیدنے دعویٰ کیا ہے کہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسرائیل نے ایران پر حملہ کرکے خطے میں کشیدگی کی نئی لہر کو جنم دیا ہے، مگر اس حملے کے پیچھے کئی ایسے پوشیدہ حقائق ہیں جن سے آگاہی حاصل کرنا ضروری ہے۔ذرائع کے مطابق اسرائیل نے ایران کی فوجی تنصیبات، اہم شخصیات اور حساس معلومات تک رسائی حاصل کرنے کے لیے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ اور اس کے ایجنٹوں کا سہارا لیا۔ بتایا گیا ہے کہ بلوچستان لبریشن آرمی کے افراد کو را کی نگرانی میں ایران میں تربیت دی جاتی رہی ہے اور انہی کے ذریعے اسرائیل کو زمینی تعاون فراہم کیا گیا۔ایرانی سرزمین کے ان علاقوں میں، جو بظاہر محفوظ سمجھے جاتے تھے، اسرائیلی ڈرونز پہلے سے موجود تھے۔ یہ وہی علاقے ہیں جہاں را کی سرپرستی میں تربیت یافتہ BLA کے افراد کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی تیاری کی جاتی ہے۔ اس سے ایران کی اندرونی سیکیورٹی پر کئی سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔

ذرائع دعویٰ کرتے ہیں کہ اسرائیل نے حملے سے قبل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو اس کی اطلاع دی، تاہم مودی نے ایران کو مطلع کرنا گوارا نہ کیا۔ ایران جو کہ ماضی میں بھارت کا اتحادی سمجھا جاتا رہا ہے، اس اقدام سے شدید دھوکہ کھایا۔ یہ واقعہ ہندو انتہا پسند سوچ کی اصلیت کو بے نقاب کرتا ہے۔حال ہی میں پاک-بھارت کشیدگی کے دوران ایران نے پاکستان کی کھل کر حمایت نہیں کی۔ اگرچہ پاکستان ہمیشہ ایران کو برادر اسلامی ملک سمجھتا رہا ہے اور اس کے دفاع میں آواز بلند کرتا رہا ہے، مگر ایران کی جانب سے وہ گرمجوشی نظر نہ آئی جس کی توقع کی جا رہی تھی۔پاکستانی قوم اور ریاستی ادارے ہمیشہ ایران کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ ہم نے ہر جارحیت کی مذمت کی، چاہے وہ اسرائیل کی ہو یا بھارت کی۔ موجودہ صورتحال میں بھی پاکستان نے ایران پر حملے کی شدید مذمت کی ہے اور مسلم دنیا سے اتحاد کا مطالبہ کیا ہے۔

ایران کو اب یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ اس کے اصل دوست کون ہیں اور دشمن کون۔ اسے چاہیے کہ اپنی سرزمین سے را اور BLA کے تمام ایجنٹوں کو فوری طور پر بے دخل کرے؛بھارتی اثر و رسوخ کو ختم کرے؛اور چاہ بہار بندرگاہ پر بھارت کے ساتھ جاری تعاون کا از سر نو جائزہ لے۔ایران کو یہ سمجھنا ہوگا کہ خطے میں اس کی بقا اور سلامتی پاکستان جیسے مخلص دوستوں کے ساتھ اتحاد میں ہے، نہ کہ موقع پرست اتحادیوں کے ساتھ جنہوں نے آزمائش کے وقت اسے تنہا چھوڑ دیا۔

Shares: