پہلگام ڈرامے کے بعد بھارت نے پاکستان پر بنا ثبوتوں کے الزامات لگائے ،پاکستان نے دنیا کے سامنے بھارتی بیانیے کو بے نقاب کیا اور کہا کہ بھارت چاہے تو تحقیقات میں تعاون کےلیے تیار ہیں ،پاکستان نے اس بات کی تردید کی کہ پاکستان پہلگام واقعہ میں کسی بھی طور پر ملوث نہیں تا ہم بھارت بضد ہے اور مودی سرکار کا جنگی جنون دنیا کے سامنے کھل کر آ رہا ہے، بھارت سرکار اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے ،سیکورٹی خامیوں کو دبانے کے لئے پاکستان پر حملہ کرنا چاہتی ہے لیکن پاکستان بھی تیار و بیدار ہے، کسی بھی بھارتی جارحیت کا جواب دینے کے لیے مسلح افواج الرٹ ہیں اور پاکستان قوم بھی پاک فوج کے شانہ بشانہ ہے،یہی وجہ ہے کہ بھارت نے دھمکیاں تو دیں لیکن اب تک کوئی کاروائی نہ کر سکا، لیکن اب ایسے لگ رہا ہے کہ بھارت ایک بار کچھ کرنے کی کوشش کرے گا اور اگر کچھ کیا تو پھر اب ابھینندن والی چائے کو بھی بھول جائے گا.اگلے 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں بھارت کی جانب سے کوئی بھی اشتعال انگیزی کی جا سکتی ہے
با خبر ذرائع کے مطابق حالات تیزی سے کشیدہ ہو رہے ہیں اور مختلف ذرائع سے اطلاعات مل رہی ہیں کہ بھارت خطے میں کسی ناپاک اور خطرناک منصوبے کی تیاری کر رہا ہے۔ انٹیلی جنس رپورٹوں کے مطابق بھارت کی جانب سے آنے والے دنوں میں کسی جارحانہ کارروائی کا خطرہ بڑھ رہا ہے، جو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے امن و امان کے لیے سنگین نتائج کا حامل ہو سکتی ہے۔ بھارت کے فوجی اور حکومتی حلقے ایک نیا جارحانہ منصوبہ بنا رہے ہیں۔مودی نے بھارتی افواج کو مکمل چھوٹ دے رکھی ہے اور بھارت خطے کا امن تہہ و بالا کرنا چاہتا ہے، اس منصوبے کے تحت بھارت کسی بھی وقت کسی اہم سرحدی یا حساس علاقے میں مداخلت کر سکتا ہے، جس سے پورے خطے میں جنگ کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق، بھارت کے فوجی اداروں نے اپنے اہم علاقوں میں اضافی فوجی تعینات کر لیے ہیں اور فوجی آپریشنز کی تیاری شروع کر دی ہے۔بھارت نے سرحدی علاقے خالی کروا لئے ہیں، خاص طور پر کشمیر اور لائن آف کنٹرول کے قریب بھارتی فوج کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ بعض اطلاعات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بھارت کسی بڑی عسکری کارروائی کی تیاری میں ہے جس کا مقصد پاکستان کے خلاف کسی خاص علاقے میں حملہ کرنا یا پھر پاکستان کے دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانا ہو سکتا ہے۔تاہم پاکستان بھی تیار ہے، پاک فضائیہ الرٹ ہے اور افواج پاکستان کسی بھی بھارتی غلطی کا بھر پور جواب دینے کے لیے بیتاب ہیں.
موجودہ صورتحال کے پیش نظر، حکومت اور افواج پاکستان نے اپنی تیاریاں مکمل رکھی ہے، کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے اہم سرحدی علاقوں میں اضافی فوجی تعینات کر دیے ہیں۔ انٹیلی جنس ادارے بھی بھارتی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور سرحدی علاقوں میں اپنی سیکیورٹی کو مزید مضبوط کر لیا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر بھی اس معاملے پر تشویش بڑھ گئی ہے۔ عالمی طاقتوں نے بھارت کو کسی بھی جارحانہ کارروائی سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے اور پاکستان کے ساتھ مل کر امن کے قیام کی کوششوں کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا ہے تاہم بھارت بضد ہے اور بھارت نے کچھ کیا تو پھر بھارت کے ایک نہیں کئی ٹکڑے ہوں گے.
یہ ایک نازک وقت ہے، اور ہم سب کو اس وقت اللہ کی مدد کی ضرورت ہے۔ دعا گو ہیں کہ اللہ ہمیں اپنی حفاظت میں رکھے اور اس مشکل وقت سے نکالے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ہر قسم کی پریشانیوں سے محفوظ رکھے، اور امن و سکون کے قیام میں ہماری مدد کرے۔اگر کشیدگی ہوتی ہے تو ایسے میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔اپنی سیکیورٹی کے حوالے سے حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔اپنے خاندان کے ساتھ رابطے میں رہیں اور انہیں حالات کی سنگینی سے آگاہ کریں۔ یہ وقت ہم سب کے لیے بہت اہم ہے، اور ہمیں اللہ کی مدد کی ضرورت ہے۔پاکستان کا بچہ بچہ وطن عزیز کے دفاع کے لئے افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہو گا، ہم سب کو اپنی حفاظت کے لیے تیار رہنا ہوگا اور امن کے قیام کے لیے دعا گو رہنا ہوگا۔ اللہ ہمیں اپنی حفاظت میں رکھے، آمین۔