بنگلہ دیش کا احتجاج، بھارت کو کبھی معاف نہیں کر سکتے،ڈاکٹرمحمد یونس

0
152
bangla

بنگلہ دیش کے عبوری وزیر اعظم پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس نے کہا کہ جب بھارت نے احتجاج کو بنگلہ دیش کا اندرونی معاملہ قرار دیا تو مجھے دکھ ہوا، ہم اس کے لیے بھارت کو معاف نہیں کر سکتے۔

بنگلہ دیش کے عبوری وزیراعظم محمد یونس کا کہنا تھا کہ بھائی کے گھر میں آگ لگی ہے تو میں کیسے کہہ سکتا ہوں کہ یہ اندرونی معاملہ ہے۔”ہندوستان نے ہمارا ساتھ نہیں دیا۔ ہم ایک خاندان کی طرح محسوس کرنا چاہتے ہیں، یورپی یونین کی طرح ایک دوسرے کی کمپنی سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں”-"ہم ایک حقیقی خاندان ہیں، لہذا، جب بھارت کہتا ہے کہ یہ اندرونی معاملہ ہے، تو مجھے تکلیف ہوتی ہے”

بھارت حسینہ واجد کو پناہ دینے کی بجائے نکالے، خالدہ ضیا
دوسری جانب خالدہ ضیا کی پارٹی نے کہا ہے کہ بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان باہمی تعاون مشکل ہے کیونکہ بھارت ہماری دشمن شیخ حسینہ کی مدد کر رہا ہے۔خالدہ ضیا نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت حسینہ واجد کو پناہ نہ دے، 1991 میں جب خالدہ ضیا وزیر اعظم تھیں تو انہوں نے کہا تھا کہ "ہم اس خطے میں کسی بڑی طاقت کا عروج نہیں دیکھنا چاہتے کیونکہ اس سے اس خطے میں امن اور توازن بگڑ جائے گا”۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں حسینہ حکومت کے خاتمے کے بعد گزشتہ روز عبوری کابینہ نے حلف لیا ہے، ڈاکٹر محمد یونس چیف ایڈوائزر ہوں گے جن کا عہدہ وزیراعظم کے برابر ہے، عبوری حکومت کے دیگر ارکان میں سابق سکریٹری خارجہ توحید حسین اور سابق اٹارنی جنرل حسن عارف شامل ہیں، ایوارڈ یافتہ ماحولیاتی قانون دان سعیدہ رضوانہ حسن اور اعلیٰ پروفیسر اور مصنف آصف نذر نے بھی حلف اٹھایا،طلبا تحریک کے دو نمائندوں کو بھی عبوری حکومت میں شامل کیا گیا ہے

بنگلہ دیش کے نئے سربراہ ڈاکٹر محمد یونس نوبل انعام جیتنے والے ایسے 32ویں شخص بن گئے جنہوں نے حکومت سنبھالی، اس سے قبل پوری دنیا میں 31 ایسے افراد ہیں جنہوں نے نوبل انعام بھی حاصل کیا اور حکومت میں بھی کردار ادا کیا

عبوری چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کے پاس 27 وزارتیں،طلبا رہنماؤں کو بھی قلمدان مل گئے
بنگلہ دیش کے عبوری رہنما ڈاکٹر محمد یونس نے قلمدانوں کا اعلان کیا ہے اور دفاع سمیت 27 وزارتوں کا چارج خود لیا ہے، سفارت کار محمد توحید حسین کو وزارت خارجہ کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے،ایک سرکاری اعلان کے مطابق، ڈاکٹر محمد یونس دفاع، پبلک ایڈمنسٹریشن، تعلیم، توانائی، خوراک، آبی وسائل اور اطلاعات کی وزارتوں سمیت 27 محکمے اپنے پاس رکھیں گے،سابق سیکرٹری خارجہ حسین کو وزارت خارجہ کا قلمدان سونپا گیا ہے جبکہ آرمی کے ریٹائرڈ بریگیڈیئر جنرل ایم سخاوت حسین کو وزارت داخلہ کی نگرانی کا کام سونپا گیا ہے،بنگلہ دیش بنک کے سابق گورنر صلاح الدین احمد وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی کے انچارج ہوں گے جبکہ سابق اٹارنی جنرل اے ایف حسن عارف مقامی حکومت کی وزارت کی نگرانی کریں گے۔عبوری کابینہ میں شامل کیے گئے طلبا تحریک کے دو نمائندوں ایم ناہید اسلام اور آصف محمود کو بالترتیب ٹیلی کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور یوتھ اینڈ سپورٹس کی وزارتوں کا چارج دیا گیا ہے۔

بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کا قیام، شہریوں نے کیا امیدیں لگا لیں؟
بنگلہ دیش میں شہریوں‌ نے نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کی قیادت میں نئی ​​عبوری حکومت کا خیرمقدم کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ یہ نظم و ضبط بحال کرے گی، جبر کا خاتمہ کرے گی اور اقتدار کی جمہوری منتقلی کو آسان بنانے کے لیے منصفانہ انتخابات کا انعقاد کرے گی،

ڈھاکہ یونیورسٹی کے پروفیسر ایمریٹس سراج الاسلام چودھری کہتے ہیں کہ عبوری حکومت کے فرائض میں سے ایک حکم نامہ بحال کرنا ہوگا، جو حسینہ واجد کے زوال کے بعد گزشتہ چند دنوں سے درہم برہم ہے،”دوسرا کام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے،” حکومت کو ہر قسم کے جبر اور ملک بھر میں پھیلے خوف کے کلچر کو ختم کرنے کی بھی ضرورت ہوگی۔

نامور قانون دان کمال حسین نے کہا، "جو تبدیلی آئی ہے اس کا سب نے خیر مقدم کیا، تقریب میں غیر معمولی ٹرن آؤٹ رہا، ہر کوئی محسوس کرتا ہے کہ تبدیلی آگئی ہے۔

بیرسٹر سارہ حسین نے کہا: "اس حکومت سے میری بنیادی توقع یہ ہے کہ وہ بنگلہ دیش کے اداروں میں خاطر خواہ اصلاحات کو قابل بنائے گی اور اس کے بارے میں سچ بولنے کا راستہ صاف کرے گی جو نہ صرف ماضی قریب یا پچھلے چند ہفتوں میں ہوا ہے بلکہ یہاں تک کہ پچھلے 14 سال اور اس سے پہلے۔ "جس چیز سے میں شاید تھوڑا پریشان ہوں، وہ یہ ہے کہ، پچھلے سالوں کے برعکس، سیاسی پس منظر اور پولیس میں کوئی توازن نہیں ہے۔ ظاہر ہے کہ ہمارے پاس (حسینہ کی زیر قیادت) عوامی لیگ کی کوئی نمائندگی نہیں ہے۔ توازن کی یہ عدم موجودگی ایک مسئلہ کا باعث بن سکتی ہے۔ بنگلہ دیش کا ایک سیکولر آئین، تاریخ اور روایت ہے، جس نے کسی عقیدے سے انکار نہیں کیا بلکہ تکثیریت کی حوصلہ افزائی کی، لیکن آج کی حلف برداری اس کی عکاسی نہیں کرتی،عبوی حکومت میں طلباء کی شمولیت یقیناً بے مثال ہے،

پاکستان دشمن حسینہ کا بیٹا بھی عمران خان کی طرح” یوٹرن” ماسٹر نکلا

بنگلہ دیش میں‌عبوری حکومت کا قیام، چین کا ردعمل

واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈاکٹر محمد یونس بنگلہ دیش واپس لوٹے تھے جس کے بعد پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس کی سربراہی میں بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے حلف اٹھا لیا تھا، طلبا رہنما ناہید اسلام اور آصف محمود بھی 17 رکنی عبوری حکومت میں شامل ہیں۔

نریندر مودی کی پروفیسر محمد یونس کے لیے نیک خواہشات: بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے تحفظ اور خطے میں امن و ترقی پر زور

میری ماں اب بھی بنگلہ دیش کی وزیراعظم ہے،حسینہ کے بیٹے کا دعویٰ

بنگلہ دیش،عبوری حکومت کی حلف برداری آج،ڈاکٹر یونس واپس پہنچ گئے

حسینہ کی بھارت میں 30 ہزار کی شاپنگ،پیسے ختم ہو گئے

در بدر کے ٹھوکرے: شیخ حسینہ واجد کی سیاسی سفر کا المناک انجام

حسینہ کی حکومت کا بد ترین خاتمہ،مودی کی سفارتی سطح پر ایک اور بڑی ناکامی

بنگلا دیشی وزیر اعظم کے مستعفی ہونے کے بعد مظاہرین نے بھارتی کلچرل سینٹر نذر آتش کیا، پاکستان کے خلاف سازش کا ثبوت مل گیا

ہم پاکستان کے ساتھ جانا پسند کریں گے۔ بنگلہ دیشی شہریوں کا اعلان

خالدہ ضیا کے بیٹے ، آئی ایس آئی اور لندن کے منصوبے نے ڈھاکہ میں بغاوت کو ہوا دی: بنگلہ دیشی انٹیلی جنس رپورٹ میں انکشاف

بنگالی "حسینہ”مشکل میں،امریکی ویزہ منسوخ،سیاسی پناہ کیلیے لندن سے نہ ملا جواب

بنگلہ دیش،طلبا کی ڈیڈ لائن ختم ہونے سے قبل ہی پارلیمنٹ تحلیل

حسینہ واجد کی ساڑھی بیوی کو پہنا کر وزیراعظم بناؤں گا،شہری

حسینہ واجد بھارت میں خفیہ،محفوظ مقام پر،لندن یا فن لینڈ جائیں گی

شیخ حسینہ واجد کے بیٹے صجیب واجد نے والدہ کی سیاست کو خیر باد کہنے کی تصدیق کر دی

شیخ حسینہ واجد نے استعفی دے کر ملک چھوڑ دیا 

Leave a reply