گووا کے شہر شیرگاؤں میں ایک مندر میں ہونے والی سالانہ لیرائی دیوی جترہ کے دوران بھگدڑ کے باعث کم از کم چھ افراد ہلاک اور پچاس سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ یہ واقعہ ہفتہ کی صبح پیش آیا۔

یہ سانحہ سری دیوی لیرائی مندر میں پیش آیا، جو ریاستی دارالحکومت پانجی سے تقریباً 40 کلومیٹر دور واقع ہے۔ جب ایک بڑے مذہبی اجتماع کے دوران خوف و ہراس پھیل گیا، تو ہزاروں عقیدت مندوں میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی، جس کے نتیجے میں بھگدڑ کا شکار ہوگئے۔ گواہان کے مطابق، لوگ بھیڑ سے بچنے کی کوشش میں ایک دوسرے کو دھکیلتے ہوئے نظر آئے، جس کے باعث شدید افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا۔زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے شیرگاؤں میں بھگدڑ کے نتیجے میں جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم مودی نے اپنے دفتر کی جانب سے ایک بیان میں کہا، "وہ افراد جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا، ان کے ساتھ اظہارِ تعزیت کرتا ہوں۔ زخمی افراد جلد صحت یاب ہوں۔ مقامی انتظامیہ متاثرہ افراد کی مدد کر رہی ہے۔وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے بھی زخمیوں سے ملاقات کے لیے اسپتال کا دورہ کیا اور متاثرہ خاندانوں کو مکمل تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا، "میں ذاتی طور پر حالات کی نگرانی کر رہا ہوں تاکہ ہر ضروری قدم اٹھایا جائے۔”

حکام نے ابھی تک بھگدڑ کی اصل وجہ کا تعین نہیں کیا ہے، تاہم ابتدائی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ زیادہ رش کو کنٹرول کرنے کے انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔

لیرائی دیوی جترہ ہر سال شمالی گوا کے گاؤں شیرگاؤں میں منائی جاتی ہے۔ یہ تہوار دیوی لیرائی کی پوجا کے طور پر منایا جاتا ہے، جنہیں ہندو مت کے مطابق دیوی پاروتی کا اوتار اور گوا کی سات بہنوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔اس تہوار کی خاصیت اس کے منفرد رسومات میں ہے، جن میں "اگنی دیویا” (آگ پر چلنے) کی رسم شامل ہے، جس میں عقیدت مند، جنہیں دھوند کہا جاتا ہے، ننگے پاؤں جلتی ہوئی انگاروں پر چل کر برکت حاصل کرتے ہیں۔ہر سال گوا، مہاراشٹر اور کرناٹک سے ہزاروں عقیدت مند اس تہوار میں شرکت کرتے ہیں۔

Shares: