لاہور(خالدمحمودخالد) بھارت میں اسکولوں کو بم کی دھمکیوں کی کالیں اور ای میلز بھیجنا معمول بن گیا ہے۔دارالحکومت نئی دہلی میں جمعہ کے روز 45 اور بنگلورو کے 40 سے زائد اسکولوں کو بم کی دھمکیاں موصول ہوئیں جس سے طلباء اور ان کے والدین میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ حکام نے فوری طور پر تمام اسکولوں کو خالی کرالیا اور والدین کو اپنے بچوں کو گھروں میں لے جانے کے احکامات دئے۔
پولیس، بم ڈسپوزل اور ڈاگ اسکواڈز اور فائر ڈپارٹمنٹ کا عملہ فوری طور پر مختلف اسکولوں میں پہنچ گیا اور تلاشی اور انخلاء کی کارروائیاں شروع کر دیں تاہم کسی اسکول سے کسی قسم کا دھماکہ خیز مواد برآمد نہیں ہوا۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران یہ مسلسل چوتھا روز ہے جب دارالحکومت کے اسکولوں کو بم کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں جب کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران نئی دہلی کے تقریباً 200 سے 250 اسکولوں کو جھوٹی بم دھمکی کالیں یا ای میل موصول ہوئی ہیں۔ یکم مئی کو ایک ہی دن تقریباً 100 اسکولوں کو دھمکی آمیز ای میلز موصول ہوئیں۔ دریں اثنا بنگلورو کے 40 اسکولوں کو بھی جمعہ کے روز ایسی ای میلز موصول ہوئیں تاہم کسی قسم کا دھماکہ خیز مواد برآمد نہیں ہوا۔
دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ آتشی نے اس معاملے پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بی جے پی دہلی میں گورننس کو کنٹرول کرتی ہے تاہم وہ ابھی تک بچوں کو کوئی حفاظت یا تحفظ فراہم کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ انہوں نے کہا کہ والدین اپنے بچوں کو اسکولوں میں بھیجنے سے گھبرارہے ہیں۔