بھارت میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون کی عزت لوٹی جانے لگی

rape india

بھارت میں ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے واقعہ نے غم و غصے کو ہوا دی ہے، بھارت میں‌خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، 2022 میں بھارت میں تقریباً 32 ہزار زیادتی کے واقعات درج ہوئے،نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق جسنی زیادتی کے اتنے بڑھتے واقعات ،اس بات کو واضح کرتے ہیں کہ بھارت میں جنسی تشدد کتنا عام ہے۔ زیادہ تر واقعات کبھی رپورٹ نہیں ہوتے

کولکتہ میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل نے پورے ہندوستان میں خواتین کو سڑکوں پر لا کھڑا کیا ہے، جو قانونی اصلاحات اور کریک ڈاؤن کا وعدہ کرنے کے باوجود مسلسل احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں،2012 میں ایک 23 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور قتل کے بعد بھارتی حکومت نے فوجداری نظام انصاف میں بڑی تبدیلیاں لائی ہیں، جن میں سخت سزائیں بھی شامل ہیں۔ لیکن مہم چلانے والوں کا کہنا ہے کہ بہت کم تبدیلی آئی ہے۔نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق، 2012 کے حملے کے وقت، پولیس پورے ہندوستان میں ایک سال میں 25,000 عصمت دری کے واقعات درج کر رہی تھی۔اس کے بعد سے، سالانہ تعداد بڑی حد تک 30,000 سے اوپر رہی، 2020 کے کرونا وبا کے دوران زیادتی کے واقعات میں کمی آئی،2016 میں بھارت میں جنسی زیادتی کے واقعات کی تعداد تقریباً 39,000 تک پہنچ گئی۔، ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق،بھارت بھر میں اوسطاً ہر 15 منٹ میں ایک خاتون کی عزت لوٹی جار ہی ہے.

سینیئر فوجداری وکیل ربیکا ایم جان، جنہوں نے ریپ کا شکار ہونے والی بہت سی خواتین کی نمائندگی کی ہے، کہتی ہیں کہ کچھ ریپ کرنے والوں کو اب بھی یقین ہے کہ وہ اپنے جرم سے بچ سکتے ہیں،”قانون کا کوئی مستقل اطلاق نہیں ہوتا، یہ ایک پہلو ہے۔ پولیسنگ بہت ناقص ہے، سزائیں کم ہیں۔

نیشنل کرائم ریکارڈز بیوروکے اعداد و شمار کے مطابق، 2018-2022 کے درمیان عصمت دری کے لیے سزا کی شرح 27%-28% کے درمیان تھی۔وکیل ربیکا ایم جان نے کہا کہ بھارت میں، سخت سزائیں آنے کے بعد سے کچھ جج مجرم قرار دینے سے زیادہ ہچکچا رہے ہیں۔ عدالتیں ملزمان کو شک کی بنا پر رہا کر دیتی ہیں،

2012 سے لے کر اب تک بہت سے مشہور کیسز نے اس بحران کو سرخیوں میں رکھا ہوا ہے۔2018 میں وسطی ہندوستان میں ایک 26 سالہ شخص کو ایک بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کے الزام میں گرفتاری کے تین ہفتے بعد موت کی سزا سنائی گئی۔2019 میں، پولیس افسران نے جنوبی شہر حیدرآباد کے قریب ایک 27 سالہ جانوروں کے ڈاکٹر کے ساتھ عصمت دری اور قتل کرنے کے شبہ میں چار افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ پولیس نے کہا کہ جب انہوں نے اہلکاروں سے ہتھیار چھیننے کی کوشش کی تو انہیں گولی مار دی گئی۔2020 میں شمالی ہندوستان کے ہاتھرس ضلع میں ایک 19 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور ہفتوں بعد اسپتال میں اس کی موت نے ملک بھر میں غم و غصے کو جنم دیا۔

بھارت میں خواتین اب سڑکوں پر بھی غیر محفوظ،ہراسانی کا واقعہ

بھارت کے ایک اور ہسپتال میں 15 سالہ لڑکی کاریپ

دوست نے دوست کی 4 سالہ بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

بھارت،قبرستان بھی محفوظ نہ رہے،قبرستان میں 9 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی

بھارت،نرسنگ کی 19 سالہ طالبہ کے ساتھ رکشہ ڈرائیور کی زیادتی

بھارت میں 70 سالہ خاتون سے 35 سالہ ملزم کی زیادتی

کمسن طالبہ سے زیادتی کا ملزم پولیس حراست سے فرار ہو کر تالاب میں کود گیا

بھارت،سکول کے واش روم میں دوچار سالہ بچیوں کے ساتھ زیادتی

اجمیر سیکس اسکینڈل،100 سے زائد لڑکیوں سے زیادتی ، 32 سال بعد 6ملزمان کو عمر قید کی سزا

بھارت میں خاتون ڈاکٹر زیادتی و قتل کیس،سپریم کورٹ نے سوال اٹھا دیئے

بھارت،موٹرسائیکل پر لفٹ مانگنے والی کالج طالبہ کی عزت لوٹ لی گئی

بیٹی کی لاش کی کس حال میں تھی،خاتون ڈاکٹر کے والد نے آنکھوں دیکھا منظر بتایا

ٹرینی خاتون ڈاکٹر کی دل دہلا دینے والی پوسٹ مارٹم رپورٹ،شرمگاہ پر بھی آئی چوٹیں

مودی کا بھارت”ریپستان” ڈاکٹر کے ریپ کے بعد آج بھارت میں ملک گیر ہڑتال

بھارت ،ڈاکٹر کی نرس کے ساتھ زیادتی،دوسری نرس ،وارڈ بوائے نے کی مدد

ڈاکٹر کو زیادتی کا نشانہ بنانے سے قبل ملزم نے شراب پی، فحش ویڈیو دیکھیں

شادی شدہ خاتون کی عصمت دری اور تشدد کے الزام میں ایف آئی آر درج

Comments are closed.