بھارت نے سابق آرمی چیف و صدر مملکت پرویز مشرف کی جائیداد نیلام کر دی
سابق صدر پرویز مشرف کے خاندان کی بھارت کے شہر باغپت میں واقع 13 بیگھہ زمین 1.38 کروڑ میں نیلام کی گئی ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق تین افراد نے پرویز مشرف خاندان کی جائیداد کی قیمت 1.38 کروڑ روپے لگائی ہے،خسرہ نمبر آٹھ کی اراضی کی ای نیلامی کا عمل صبح گیارہ بجے سے رات نو بجے تک جاری رہا، پراپرٹی بیچنے کے بعد باغپت میں پرویز مشرف اور ان کے خاندان کے افراد کا نام جائیداد سے ہمیشہ کے لیے ختم ہو گیا ہے،لکھنؤ سے ای نیلامی میں کامیاب ہونے والے باغپت کے پنکج کمار نے بھی 13 میں سے تقریباً پانچ چوتھائی بیگھہ زمین خریدی ہے،سابق صدر پرویز مشرف کی کوٹانہ گاؤں میں ان کے ایک رشتہ دار کے نام پر رجسٹرڈ جائیداد کی نیلامی 5 ستمبر کو آن لائن ہوئی،کوٹانہ گاؤں اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ نہ صرف سابق صدر پاکستان کے ماموں بلکہ ان کے والد کے والدین کی رہائش گاہ بھی تھا ،لکھنؤ کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق کوٹانہ میں نورو کی تقریباً دو ہیکٹر اراضی جو کہ اینمی پراپرٹی کے طور پر رجسٹرڈ ہے وہ نیلام کر دی گئی ہے ،

کوٹانہ کے گاؤں والوں کو یاد ہے کہ پاکستان کے سابق صدر مشرف کے دادا اور دادی کا تعلق ان کے گاؤں سے تھا، ان کی والدہ بیگم زرین مشرف اور والد مشرف الدین نے 1943 میں اپنی شادی کے بعد کوٹانہ چھوڑ دیا،پرویز مشرف دہلی میں پیدا ہوئے لیکن وہ کبھی کوٹانہ گاؤں نہیں گئے کیونکہ ان کا خاندان 1947 میں ملک کی تقسیم کے وقت پاکستان میں آ کر آباد ہوا تھا،گاؤں والوں کے مطابق پرویز مشرف کے رشتہ دار نورو قیام پاکستان کے بعد 18 سال تک کوٹانہ میں مقیم رہے اور 1965 میں پاکستان چلے گئے۔

قبل ازیں بنجر کھیتوں کے ایک وسیع حصے کے درمیان میں بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے ایک نوٹس میں لکھا گیا تھا کہ، "یہ دشمن کی جائیداد، پلاٹ نمبر۔ 1078، گاؤں کوٹانہ بنگر، تحصیل براؤت، ضلع باغپت کو ای نیلامی کے ذریعے فروخت کے لیے ہدایت کی گئی ہے۔پرویز مشرف خاندان کی جائیداد کو بھارتی حکومت نے دشمن کی جائیداد قرار دیا تھا،یہ جائیدادیں بھارتی حکومت کی تحویل میں تھیں،49میں سے 41 جائیدادیں اترپردیش میں تھیں، ان جائیدادوں میں سے ایک سابق صدر پاکستان پرویز مشرف کی آبائی حویلی اور باغپت ضلع کے کوٹانہ میں کچھ زمین ہے

دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی،آرمی چیف

یوم دفاع پاکستان،ملکی سلامتی کیلئے دعائیں،شہدا کی قبروں پر سلامی

کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں،فیض حمید کیخلاف ثبوتوں پر کاروائی ہو رہی، ترجمان پاک فوج

فوج میں کڑے احتسابی نظام پر عملدرآمد استحکام کیلئے لازم ہے،آرمی چیف

پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ نوجوان ہیں، انہیں ضائع نہیں ہونے دیں گے: آرمی چیف جنرل عاصم منیر

شرپسند عناصر عوام اور مسلح افواج میں خلیج پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔آرمی چیف

قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے،آرمی چیف

نا اتفاقی اور انتشار ملک کو اندر سے کھوکھلا کرکے بیرونی جارحیت کے لئے راہ ہموار کر دیتے ہیں۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر

مضبوط جمہوریت کے لیے درست معلومات کا فروغ لازمی ہے۔آرمی چیف

Shares: