بھارت کے ریاست بہار کے چمپارن ضلع میں پولیس نے ایک ایسے گینگ کا پردہ فاش کر دیا ہے جو جھوٹی شادیاں کرکے لوگوں کو لوٹنے کا دھندہ چلا رہا تھا۔ اطلاعات کے مطابق یہ گینگ لوگوں کو شادی کا لالچ دے کر قیمتی اشیاء جیسے سونا، نقدی اور دیگر قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہو جاتا تھا۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس گینگ میں 4 خواتین بھی شامل تھیں، جو پہلے سے شادی شدہ تھیں اور غریب افراد کو دھوکہ دے کر ان سے لوٹ مار کرتی تھیں۔ پولیس کو خفیہ اطلاع ملی جس کے بعد مینا ٹنڈ کے علاقے میں چھاپہ مارا گیا، جہاں ماسٹر مائنڈ علی احمد سمیت مجموعی طور پر 9 افراد کو گرفتار کیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ یہ گینگ کافی عرصے سے بگاہہ اور بیتیہ کے علاقوں میں سرگرم تھا اور مقامی لوگوں کو جھوٹی شادیوں کے ذریعے لوٹنے میں ملوث تھا۔ گرفتار ملزمان کے قبضے سے ایک گاڑی، 2 موٹرسائیکلیں اور 9 موبائل فون بھی برآمد کیے گئے ہیں، جو ان کے جرائم کی نشاندہی کرتے ہیں۔

پولیس نے مزید کہا کہ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے اور ان سے مزید تحقیقات جاری ہے تاکہ ان کے دیگر ممکنہ جرائم کا بھی پتا چلایا جا سکے۔یہ واقعہ اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ کس طرح جھوٹی شادیوں کا ڈرامہ رچاکر معصوم اور غریب افراد کو دھوکہ دے کر ان کا قیمتی سامان چھیننے والے گینگ سرگرم ہیں، اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان جرائم کے خلاف سخت کارروائی کر رہے ہیں۔

Shares: