ہندوستان نے کشمیر کی خصوصی اہمیت کو ختم کرنے کا جارحانہ اقدام اٹھایا ہے۔ خآلد مقبول صدیقی

0
52
khalid maqbool

کراچی: ایم کیو ایم کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے یوم استحصال کشمیر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کی منتظر ہے اور جب موقع ملا تو اس کے لیے سرگرم ہوگی۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پانچ اگست 2019ء کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا گیا تھا، اور ایم کیو ایم ان پانچ سالوں میں ہر پانچ اگست کو اس مسئلے پر ضرور بات کرتی ہے۔ خالد مقبول صدیقی نے زور دیا کہ ایم کیو ایم ہمیشہ مظلوم کی آواز کے ساتھ آواز ملاتی ہے اور کشمیر کے امن اور خطے کی استحکام کی کوشش میں شامل ہے۔خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ کشمیر کے دونوں جانب رہنے والوں کو کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے، اور ہندوستان نے کشمیر کی خصوصی اہمیت کو ختم کرنے کا جارحانہ اقدام اٹھایا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی اکثریت نے کبھی مذہبی جنونیت پسند شخص کو وزیراعظم منتخب نہیں کیا، جبکہ ہندوستان نے تین انتخابات میں ایسے شخص کو وزیراعظم منتخب کیا ہے۔ایم کیو ایم کے چیئرمین نے اقوام متحدہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسماعیل ہانیہ کے قتل کے بعد اقوام متحدہ نے اپنا جواز کھو دیا ہے۔ اگر اقوام متحدہ نے کشمیر کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا تو کشیدگی کی ذمہ داری پاکستان پر عائد نہیں ہوگی، کیونکہ پاکستان اسلامی ممالک کے نام پر بنا تھا۔خالد مقبول صدیقی نے اپنے خطاب کے آخر میں زور دیا کہ ہمیں مذمت سے آگے بڑھ کر سفارتی میدان میں کامیابی حاصل کرنی ہوگی تاکہ کشمیر کے مسئلے کو حل کیا جا سکے۔

Leave a reply