پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق بھارت نے ایک اور بڑا سیلابی ریلا چھوڑ دیا۔
ذرائع کے مطابق بھارت نے سلال ڈیم کے سارے گیٹ کھول دیے ہیں، بھارت سے آنے والا سیلابی ریلا 8 لاکھ کیوسک کا ہے، 8 لاکھ کیوسک کا ریلا 2 روز بعد ہیڈ مرالہ پہنچ جائےگا۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آنے والے سیلابی ریلے کی اطلاع ابھی ملی ہے، دریائے چناب سے ملحقہ علاقوں میں اعلانات کروا رہے ہیں ،ممکنہ سیلابی ریلے سے نمٹنے کے لیے تیاریاں شروع کردی ہیں۔
دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند، درمیانے درجے کا سیلاب ڈکلیئر
ادھر دریائے ستلج کے سیلابی ریلوں سے بہاولپور کے مقام پر تحصیل صدر، بستی یوسف اور احمد والہ کھوہ سمیت 7 بند ٹوٹنے سے ہزاروں ایکڑ فصلیں زیرِ آب آگئی ہیں دریائے چناب سے جھنگ کے گاؤں جنگران میں سیلابی ریلے میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے اور متاثرین اور مال مویشی کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے قصور کے اسکول میں قائم ریلیف کیمپ دورہ کیا، مریم نواز نے خواتین اور بچوں سے بات چیت کی اور ان سے مسائل دریافت کیے۔
دوسری جانب کمشنر ملتان عامر کریم نے کہا ہے ابھی 40 ہزار کیوسک کا ریلا ملتان میں داخل ہوا ہے اور پیر کو دریائے چناب میں ملتان سے تقریباً 8 لاکھ کیوسک کا ریلا گزرنے کا خدشہ ہے، ہیڈ تریموں سے 7 لاکھ کیوسک جبکہ راوی سے 90 ہزار کیوسک پانی ملتان میں داخل ہوگا، ہیڈ محمد والا کی گنجائش 10 لاکھ کیوسک ہے تاہم ضرورت پڑنے پر ہیڈ محمد والا پر شگاف ڈالا جائے گا،ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ کا کہناہے کہ دریائےچناب کا ریلا2 سے3 ستمبرکےدوران مظفرگڑھ کی حدود میں داخل ہوگا، اس حوالے سے تیاریاں مکمل ہیں۔
سیلاب متاثرین کی مدد: کے پی حکومت نے وفاق سے تعاون مانگ لیا
فیصل آباد کے قریب دریائے راوی میں بھی پانی کی سطح بلند ہونے سے انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جس سے دریا کے اطراف سیکڑوں ایکڑ اراضی اور فصلیں متاثر ہوئی ہیں،فیصل آباد ماڑی پتن کے علاقے سے 2 لاکھ 15 ہزار کیوسک کا ریلا گزررہا ہے، 1500 سے زائد افراد کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
سیلاب متاثرین کی مدد: کے پی حکومت نے وفاق سے تعاون مانگ لیا
دریائے چناب کا سیلابی ریلا سیالکوٹ، وزیرآباد اور چنیوٹ میں تباہی مچانےکے بعد جھنگ میں داخل ہوگیا جس کے باعث جھنگ میں 220 دیہات ڈوب گئے، سیکڑوں ایکڑ پر فصلیں تباہ ہوگئیں، رابطہ سڑکیں پانی میں غائب ہو گئیں۔