بھارتی گجرات کے وڈودرا ضلع کے پردرا تعلقہ میں بدھ کی صبح گمبھیرہ-مُجپور پل کے ایک حصے کے گرنے سے کم از کم نو افراد ہلاک اور کئی گاڑیاں ماہی ساگر (ماہی) دریا میں گر گئیں۔ یہ پل آنند اور وڈودرا اضلاع کو آپس میں ملاتا ہے اور حادثہ صبح کے رش والے اوقات میں پیش آیا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق چار گاڑیاں، جن میں دو ٹرک، ایک بولیرو ایس یو وی اور ایک پک اپ وین شامل تھیں، پل پر گزر رہی تھیں کہ اچانک پل کا ایک حصہ گر گیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ حادثے سے کچھ لمحے پہلے ایک زور دار دراڑ کا شور سنا گیا، اور پھر گاڑیاں دریا میں جا گریں۔فائر بریگیڈ، مقامی پولیس اور وڈودرا ضلع انتظامیہ کے اہلکار فوری طور پر موقع پر پہنچے اور ریسکیو آپریشن شروع کر دیا۔ مقامی لوگ بھی امدادی کاموں میں شریک ہوئے اور زخمیوں کو ملبے سے نکال کر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ اب تک تین افراد کو بچا لیا گیا ہے اور ان کا علاج جاری ہے۔
پردرا کے رکن اسمبلی چیتنیاسن زالہ بھی فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچے اور انتظامیہ کو فوری اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔ علاقے کو حفاظتی اقدامات کے لیے بند کر دیا گیا ہے تاکہ مزید حادثات سے بچا جا سکے۔مقامی رہائشی انتظامیہ پر پل کی خراب حالت کو نظرانداز کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ ایک شہری نے کہا، "گمبھیرہ پل صرف ٹریفک کے لیے خطرہ نہیں بلکہ خودکشی کا مقام بھی بن چکا ہے۔ کئی بار اس کی حالت کے بارے میں خبردار کیا گیا مگر کوئی سنجیدہ کارروائی نہیں ہوئی۔”کانگریس کے سینئر رہنما امیت چودھری نے سوشل میڈیا پر کہا کہ "آنند اور وڈودرا کو جوڑنے والا مرکزی گمبھیرہ پل گر گیا ہے۔ متعدد گاڑیاں دریا میں گر چکی ہیں اور بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ کو فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کرنا چاہیے اور متبادل راستے کا انتظام کرنا چاہیے۔”ڈرائیور اور مقامی لوگ ابھی بھی دریا میں گمشدہ افراد کی تلاش کر رہے ہیں اور غوطہ خوروں کی مدد سے گاڑیاں نکالی جا رہی ہیں۔
حکام نے واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور علاقے کے دوسرے پلوں کی تکنیکی جانچ اور حفاظتی معائنہ بھی کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔