پاکستان کے خلاف بھارت نے آپریشن سندور میں اپنی ذلت آمیز شکست کے بعد دوبارہ پراکسی وار کا پرانا ہتھکنڈا اپنانا شروع کر دیا ہے۔

بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے بلوچستان میں ایک بار پھر آپریشن بام کے نام سے حملے شروع کیے ہیں، جو "فتنہ الہندستان” کے تحت کیے جا رہے ہیں۔ ان حملوں کا مقصد عام شہریوں کی بنیادی سہولیات کو نشانہ بنا کر خوف و دہشت پھیلانا اور ملک کے اندرونی حالات کو خراب کرنا ہے۔ہدف عام شہریوں کی گاڑیاں، موبائل ٹاورز اور دیگر غیر عسکری تنصیبات ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ حملے مزاحمت نہیں بلکہ دہشت گردی کی شکل میں آزادی کی تحریک کا بھیانک نقاب ہیں۔ بھارتی ایجنڈا پاکستان کو اندر سے کمزور کرنا اور عام شہریوں میں خوف و ہراس پیدا کرنا ہے۔

پاکستان کی سکیورٹی ادارے اس سازش سے اچھی طرح واقف ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بارہا بھارتی خفیہ ایجنسی را (RAW) کی بلوچستان میں بدامنی پھیلانے میں ملوث ہونے کی تفصیلات عوام کے سامنے رکھی ہیں۔خصوصی طور پر بھارت کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول کو اس سارے نیٹ ورک کا مرکزی معمار قرار دیا گیا ہے، جو نہ صرف عسکری حملوں بلکہ ڈیجیٹل و معلوماتی جنگ میں بھی سرگرم ہے۔

تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے ہر بار ان پراکسی حملوں کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا ہے۔ یہ نئی پراکسی وار بھی اسی طرح پاکستانی افواج کی جوابی کارروائیوں سے ناکام ہوگی۔دہشت گردوں کی یہ کوشش ہے کہ وہ اپنی دہشت گردی کو مزاحمت کا رنگ دے سکیں، لیکن پاکستان اپنی خودمختاری اور داخلی سلامتی کے دفاع میں ہر گز کسی قسم کی نرمی برتنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔پاکستانی قوم اور اس کے محافظ اپنے وطن کی حفاظت کے لیے ہمیشہ تیار اور متحد ہیں۔

Shares: